منگل، 15 اپریل، 2014

نقطہ توحید



ارشادات ، واقعات ، تعلیمات  اور  طرز فکر 



امام سلسلہ عظیمیہ 

                           حضورقلندر بابا اولیاؒء فرماتے ہیں                                  


 ..." آج کی نسلیں گزشتہ نسلوں سے کہیں زیادہ مایوس ہیں اور آئندہ نسلیں اور بھی زیادہ مایوس ہونے پر مجبور ہوں گی - نتیجہ میں نوع انسانی کو کسی نہ کسی وقت نقطہ توحید کی طرف لوٹنا پڑ گیا تو بجز اس نقطہ کے نوع انسانی کسی   ایک مرکز پر کبھی جمع نہیں ہو سکتی -

موجودہ دور کے مفکر کو چاہیئے کہ وہ وحی کی طرزفکر کو سمجھے اور نوع انسانی کی غلط رہنمائی سے دست کش ہوجائے - ظاہر ہے کہ مختلف ممالک اور مختلف قوموں کے جسمانی وظیفے جداگانہ ہیں اور یہ ممکن نہیں کہ تمام نوع انسانی کا جسمانی وظیفہ ایک ہوسکے - اب صرف روحانی وظائف باقی رہتے ہیں جن کا مخرج توحید اور صرف توحید ہے -

اگر دنیا کے مفکرین جدوجہد کرکے ان وظائف کی غلط تعبیروں کو درست کرسکے تو وہ اقوام عالم کو وظیفۂ روحانی کےایک ہی دائرے میں اکھٹا کرسکتے ہیں اور وہ روحانی دائرہ محض قرآن کی پیش کردہ توحید ہے -

اس معاملہ میں تعصبات کو بالائے طاق رکھنا ہی پڑے گا کیونکہ مستقبل کے تصادم چاہے وہ معاشی ہوں یا نظریاتی نوع انسانی کو مجبور کردیں گے کہ وہ بڑی سے بڑی قیمت لگا کراپنی بقاء تلاش کرے - بقاء کے ذرائع قرآنی توحید کے سوا کسی نظام حکمت سے نہیں مل سکتے  "...

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں