جمعہ، 4 اپریل، 2014

خواب


ارشادات ، واقعات ، تعلیمات  اور  طرز فکر 



حضور قلندر بابا اولیاؒء رحمتہ الله علیہ فرماتے ہیں  " ...  یہ انسان کی سب بڑی محرومی ہے کہ اس نے  محسوسیت کو میڈیم بنا رکھا ہے - اس میں کوئی حرج نہیں ہے کہ اسے  استعمال کرے اور  جتنا   زیادہ چاہے  استعمال کرے البتہ یہ بہت بڑا ستم ہے کہ وہ اس ہی پر اپنی ذات کو منحصر کردے -

ذات جب محسوسیت  پر منحصر کردی جاتی ہے تو ذات بالکل معطل   ہوجاتی ہے اور انسان محسوسیت کے ہاتھوں میں کھلونا بن جاتا ہے - اب محسوسیت کھلونے  کو  توڑ دے یا محفوظ رکھے یہ اس کی مرضی ہے - فی الواقع غلامی کو ساری دنیا برا سمجھتی ہے لیکن تمام نوع انسانی نے محسوسیت کی غلامی کا طوق فخریہ اپنے گلے میں پہن رکھا ہے - خواب اور خیال سے فائدہ نہ اٹھانے کا اصل سبب یہی ہے -

خواب وراۓ محسوسیت سے تعلق رکھتا ہے ، اس لئے اسے محسوسیت ناپسند کرتی ہے اور جب یہ انسانی زندگی میں داخل ہونا چاہتا ہے بالکل اسی طرح جس طرح بیداری کا عمل دخل ہوتا ہے تو محسوسیت ہر طرح کی رکاوٹ ڈالنے لگتی ہے اور ہر دروازہ میں دیوار بن کر کھڑی ہوجاتی ہے تاکہ وراۓ محسوسیت   عملی زندگی میں داخل نہ ہوسکے -..." 

کتاب...  خواب اور تعبیر...     مصنف خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب    

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں