اتوار، 29 جون، 2014

خون ہی خون



 کشف   و   کرامات 

   ایک رات دروازے پر دستک ہوئی - دروازہ کھولا تو دیکھا کہ دو صاحبان کھڑے ہیں اور حضور قلندر بابا اولیاؒء سے ملاقات کے خواہش مند ہیں - میں نے ان سے عرض کیا کہ اس وقت حضور بابا صاحبؒ  سے ملاقات ممکن نہیں ہے - رات زیادہ ہوگئی ہے -

میرے یہ کہنے پر ایک صاحب نے اپنا منہ کھول دیا - میں یہ دیکھ کر گھبرا گیا کہ ان کا منہ خون سے لبا لب بھرا ہوا تھا - اور دیکھتے  ہی دیکھتے انہوں نے زمین پر خون تھوک دیا - حالت کیونکہ غیر معمولی تھی اس لئے میں نے ان صاحب کو  بابا جیؒ کی خدمت میں پیش کردیا -  

 بابا صاحبؒ  کی خدمت میں پیش ہونے کے بعد وہی صورت پیش آئی کہ ان صاحب نے اپنا منہ کھول کر دکھایا تو اتنی دیر میں منہ پھر خون سے بھرا ہوا تھا -  بابا صاحبؒ  کے پوچھنے پر ان کے ساتھی نے بتایا کہ ایک ہفتے سے یہ بیماری لاحق ہوگئی ہے کہ منہ میں خون آجاتا ہے اور یہ پانی کی طرح خون کی کلیاں کرتے ہیں -
ڈاکٹر خون کی بوتل چڑھاتے رہتے ہیں اور منہ سے خون خارج ہوتا رہتا ہے -ابھی تھوڑی دیر ہوئی خون کی بوند ( Drip )  ختم ہوئی تھی کہ میں انہیں وہاں سے اٹھا لایا -

 حضور بابا صاحبؒ نے آدھ منٹ کے لئے غور کیا اور جو علاج تجویز فرمایا وہ یہ ہے :

..."    پرانے سے پرانا ٹاٹ لے کر اس کو جلا دیا جائے - جب ٹاٹ اچھی طرح آگ پکڑ لے تو اس کے اوپر توا الٹا دیا جائے - تھوڑی دیر بعد ٹاٹ راکھ بن جائے گا - اس جلے ہوئے ٹاٹ کو کھرل میں پیس کر شہد میں ملایا جائے اور صبح ، شام ، رات تین وقت یہ شہد مریض کو چٹا یا جائے - "...✦   

وہ دونوں صاحبان شکریہ ادا کرکے چلے گئے - میں کئی دن تک یہ سوچتا رہا کہ اس مریض کا کیا بنا اور اس بات پر بار بار افسوس کرتا رہا کہ اگر میں پتہ پوچھ لیتا تو خیریت معلوم ہوجاتی - چوتھے روز وہ دونوں صاحبان پھر تشریف لائے - اب ان کے ہاتھ میں مٹھائی کا ڈبہ اور حضور بابا صاحبؒ کے گلے میں ڈالنے کے لئے گلاب کا ہار تھا -    

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

ہفتہ، 28 جون، 2014

اٹھارہ سال کے بعد



  کشف   و   کرامات  

   ڈاکٹر صاحب کا دوسرا مسئلہ شادی تھا -جس لڑکی سے ڈاکٹر صاحب شادی کرنا چاہتے تھے وہ ہندوستان میں تھی - تقسیم کے بعد یہ پتہ نہیں چل سکا کہ وہ کہاں ہے - اٹھارہ سال کے طویل انتظار کے بعد ان صاحب کا خط موصول ہوا -

خط لے کر یہ بزرگ عثمان آباد ، لارنس روڈ والے گھر میں حضور بابا صاحبؒ کی  خدمت میں حاضر ہوئے - حضور بابا صاحبؒ نے خط پڑھا اور پڑھنے کے بعد صرف اتنا فرمایا کہ آپ فلاں دن لاہور چلے جائیں - وہاں شادی کریں - اسلام آباد اور مری میں ہنی مون منا کر واپس آجائیں -

لاہور کی روئیداد بھی عجیب روئیداد ہے - جب یہ بزرگ لاہور  میں بتائے ہوئے مقام پر پہنچے تو پہلی ملاقات لڑکی کے والد سے ہوئی - یہ وہی صاحب تھے جن کی وجہ سے شادی نہیں ہوسکی تھی - نہایت اخلاق سے پیش آئے اور گھر میں اندر لے گئے -

لڑکی سے گفتگو ہوئی تو پتہ چلا کہ وہ اب ان صاحب سے شادی نہیں کرے گی کیوں کہ اب وہ ٹی بی اور سل جیسے مرض میں مبتلا ہو چکی ہے لیکن سچی محبت کبھی کسی رکاوٹ کو خاطر میں نہیں لاتی - ہمارے محترم بزرگ نے شادی کرلی -

شادی کے بعد دونوں میاں بیوی کی حیثیت سے نہایت خوش حال زندگی گزارتے رہے - ابھی اٹھارواں مہینہ ختم نہیں ہوا تھا کہ بیوی اچانک داغ مفارقت دے گئی - یہ بھی قدرت کا عجیب راز ہے کہ اٹھارہ سال کی مدت کے انتظار کی تشنگی اٹھارہ مہینوں میں ابھی پوری نہیں ہوئی تھی کہ پھر جدائی کی دیوار بیچ میں آگئی -

 اس المیہ کا اتنا گہرا اثر ہوا کہ ڈاکٹر صاحب تقریباً دنیا و مافیہا سے بے نیاز ہوگئے اور عشق مجازی میں جو ذہنی یکسوئی حاصل ہوئی تھی وہ سب حضور بابا صاحبؒ کی طرف منتقل ہوگئی کہ حضور بابا جیؒ اور ڈاکٹر صاحب میں دوری نہیں رہی -  

ڈاکٹر عبدالقادر عظیمی کی حضور قلندر بابا اولیاء کے ساتھ یادگار تصویر 

جس زمانے میں یہ المناک واقعہ پیش آیا ، ڈاکٹر صاحب کی آسائش و آرام کی زندگی پر بڑے بڑے لوگ رشک کرتے تھے اور جب حضور قلندر بابا اولیاؒء کی زلف کے اسیر ہوئے تو تمام دنیاوی آسائش کے سامان خود سے الگ کردیئے - جس وقت اس عالی مقام بزرگ نے اپنا دنیاوی چولا بدلا ، اس وقت ان کے پاس تقریباً ڈیڑھ سو ٹائیاں تھیں اور اسی مناسبت سے سوٹ ...
مغرب کی دل دادہ ہستی نے اب جو روپ اختیار کیا وہ یہ ہے - ایک کرتا ، ایک لنگی ، الله بس ، باقی ہوس -  حضور قلندر بابا اولیاؒء کی نظر کرم کا فیض ان کے اوپر اتنا محیط ہوا اور اس بزرگ ہستی نے اتنا ریاض کیا کہ اب وہ سلسلہ عظیمیہ میں ایک عظیم مقام پر فائز ہیں - 

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

جمعہ، 27 جون، 2014

جاپان کی سند



  کشف   و   کرامات

  سلسلہ عظیمیہ کے صاحب دل اور صاحب مقام بزرگ ڈاکٹر عبدالقادر صاحب جب حضور قلندر بابا اولیاؒء  کی خدمت میں پہلی بار حاضر ہوئے تو ان کے پیش نظر دو باتیں تھیں - ایک یہ کہ جاپان جا کر ٹریننگ حاصل کریں اور وولن اسپننگ ماسٹر ( Woollen Spinning Master ) کا ڈپلومہ حاصل کریں - 

ڈاکٹر عبدالقادر عظیمی 

چنانچہ حضور بابا صاحبؒ  کی خدمت میں درخواست پیش کی گئی -
 حضور بابا جیؒ  نے فرمایا ..." آپ کو ٹریننگ کے لئے باہر جانے کی کیا ضرورت ہے ؟ بس آپ اسپننگ ماسٹر ہیں - " 

حضور قلندر بابا اولیاؒء  کے فرمانے کے بعد حالات کچھ اس طرح سے پیش آئے کہ ولیکا مل میں جو جاپانی اسپننگ ماسٹر کام کرتا تھا وہ ملازمت چھوڑ کر چلا گیا اور ہمارے یہ بزرگ اسپننگ ماسٹر کے عہدے پر کام کرنے لگے اور عرصہ دراز تک کام کرتے رہے -

ڈاکٹر عبدالقادر عظیمی 

مزار مبارک  ڈاکٹر عبدالقادر عظیمی - سہون شریف سندھ 

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی  

بارش کا قطرہ موتی بن گیا



 کشف   و   کرامات 

   برکھا رت تھی - سماں بھیگا ہوا تھا - بجلی چمک رہی تھی - آسمان ابر آلود تھا - بارش برس رہی تھی - باہر یہ خوبصورت منظر تھا اور کمرے میں تخلیقی فارمولوں پر گفتگو ہورہی تھی - دوران گفتگو سچے موتیوں کا تذکرہ آگیا -

 اس غلام کو حضور بابا صاحبؒ کے مزاج میں بہت دخل تھا - میں نے عرض کیا ... " حضور بارش کا ایک قطرہ جب سیپ کے پیٹ میں نشوونما پاتا ہے تو موتی بن جاتا ہے - "

 یہ عرض کرنے کے بعد میں باہر نکلا اور ایک کٹورے میں  بارش کا پانی جمع کرکے لے آیا - حضور بابا صاحبؒ نے ڈراپر سے پانی اٹھایا اور اس کے اوپر اپنی نگاہ مرکوز کردی - اب ڈراپر میں سے جتنے قطرے گرے وہ سب سچے موتی تھے -
 میں نے ان موتیوں کو سرمے کے ساتھ پیس لیا جتنے لوگوں نے بھی یہ سرمہ استعمال کیا ، ان کی نظر کو ناقابل بیان فائدہ پہنچا -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

بدھ، 25 جون، 2014

زخم کا نشان



    کشف   و   کرامات  

   رات کے وقت میں حضور بابا صاحبؒ کی کمر دبا رہا تھا - پسلیوں کے اوپر جب ہاتھ پڑا تو حضور بابا صاحبؒ کو تکلیف محسوس ہوئی - کرتا اٹھا کر دیکھا تو تقریباً چار پانچ انچ کا زخم تھا -

میں یہ دیکھ کر بےقرار ہوگیا اور پوچھا کہ یہ کیسا زخم ہے ، حضور ؟

 فرمایا ... " میں ایک درہ سے گزر رہا تھا - جگہ کم تھی پہاڑ کی نوک سے یہ زخم آگیا - "

 چونکہ رات کافی گزر چکی تھی -  تقریباً بارہ بجے کا عمل تھا - اس لئے میں  کوئی دوا بھی نہ لا سکا -

 جب انہوں نے مجھے پریشان دیکھا تو کہا ... " کوئی بات نہیں صبح مرہم پٹی ہوجائے گی ، آپ نے کاہے کا غم کیا ہے  ؟ "
 صبح جب میں نے کرتا اٹھا کر دیکھا تو زخم کا نشان تک ان کے جسم پر نہیں تھا - 


کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

منگل، 24 جون، 2014

ٹوپی غائب اور جنّات حاضر



   کشف   و   کرامات  

   اکثر یہ ہوتا تھا کہ حضور قلندر بابا اولیاؒء  کی ٹوپی غائب ہو جاتی تھی - کبھی کبھی انہیں اس بات پر ناراض  ہوتےہوئے بھی دیکھا گیا - ایک دن میں نے پوچھا یہ کیا  مسئلہ ہے ، دیکھتے ہی دیکھتے ٹوپی غائب ہوجاتی ہے -
 آخر یہ کون لے جاتا ہے  ؟

 فرمایا ... " جنّات لے جاتے ہیں - میں ان کو سخت سست کہتا ہوں لیکن ان کے اوپر کوئی اثر نہیں ہوتا - سر جھکائے کھڑے رہتے ہیں - "

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

پیر، 23 جون، 2014

پولیو کا علاج



  کشف   و   کرامات

  ایک صاحب ہیں ، جاوید صاحب ، لالو کھیت میں ان کی گارمنٹ
 ( ملبوسات ) کی دکان ہے - ان کے بچے کو پولیو ہوگیا - 
حضور بابا صاحبؒ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور بچے
 کو چارپائی پر لٹا دیا -

 حضور بابا صاحبؒ نے کوئی مفرد دوا بتائی اور فرمایا اس کو پانی میں پکا کر ٹانگ کو بھپارا دو - صرف ایک دفعہ کے عمل سے پولیو ختم ہوگیا - لیکن عجب رمز ہے کہ اب جاوید صاحب کو نہ تو اس بوٹی کا نام یاد ہے اور نہ ہی اس کی شکل یاد ہے -
 وہ جب بھی کسی پولیو زدہ بچے کو دیکھتے ہیں ان کے دل سے ایک آہ نکلتی ہے کہ کاش ! میں نے اس دوا کا نام لکھ لیا ہوتا -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

اتوار، 22 جون، 2014

ایک لاکھ روپے خرچ ہوگئے



  کشف   و   کرامات 

       ایک صاحب ، خدا انہیں غریق رحمت کرے ، اقبال محمّد صاحب
 کے - ڈی - اے ( K.D.A  ) میں ڈپٹی سیکرٹری تھے - ان کے ایک دوست کے بچے سے قتل ہوگیا - اقبال صاحب اپنے دوست کے ساتھ حضور بابا صاحبؒ  کی خدمت میں حاضر ہوئے -
 تفصیلی حالات سن کر حضور بابا صاحبؒ  نے فرمایا کہ میں الله تعالیٰ کی جناب میں عرضی پیش کروں گا - انشاء الله یہ کیس ختم ہوجائے گا -

کئی سال مقدمہ چلنے کے بعد لڑکا بری ہوگیا - کامیابی پر ایک تقریب منعقد کی گئی - اس میں اقبال محمّد صاحب بھی موجود تھے -
اقبال صاحب نے اپنے دوست  سے کہا ، " آپ نے میرے پیر و مرشد کی کرامت دیکھی کہ الله تعالیٰ نے کس طرح سے ان کی دعا کو شرف قبولیت بخشا - "
اس کے جواب میں دوست نے طنزیہ انداز میں کہا کہ میں نے اس کیس
 ( مقدمہ ) پر  تقریباً ایک لاکھ روپیہ خرچ کردیا ہے - اس میں حضور بابا صاحبؒ کی کرامت کیا ہوئی ؟

 جناب اقبال صاحب کو یہ بات بہت ناگوار گزری اور وہ وہاں سے اٹھ آئے اور یہ بات جناب بدر صاحب سے جا کہی - بدر صاحب کا یہ معمول تھا کہ وہ صبح دفتر جانے سے پہلے  حضور بابا صاحبؒ  کو سلام کرنے حاضر ہوتے تھے - پتہ نہیں کیا ہوا کہ بدر صاحب جیسے متحمل مزاج آدمی نے یہ ساری روئیداد سنا دی -

یہ سن کر حضور قلندر بابا اولیاؒء  جلال میں آگئے - نہایت غصے کے عالم میں فرمایا ... " اس کا مطلب یہ ہوا کہ پیسہ ہی سب کچھ ہے - اور نعوذ باللہ ، الله کچھ نہیں ہے - اب دیکھئے کون بچاتا ہے اور دولت کتنا کام آتی ہے- "

نتیجے میں قتل کا یہ کیس دوبارہ شروع ہوا - مال و زر کا جتنا اثاثہ تھا سب ختم ہوگیا -  جناب بدرالزماں صاحب اس واقعہ کو سناتے ہیں تو ان کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں اور وہ کہتے ہیں کاش! میں نے اس بات کا تذکرہ نہ کیا ہوتا -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی  

ہفتہ، 21 جون، 2014

کراچی سے تھائی لینڈ میں علاج



    کشف   و   کرامات 

  جناب بی زمان صاحب ( ریٹائرڈ ڈپٹی سیکرٹری فنانس ) کا بیان ہے کہ تھائی لینڈ میں ان کی بیگم صاحبہ کو خون دینے کی نوبت پیش آئی -

 زمان صاحب نے حضور قلندر بابا اولیاؒء کی طرف متوجہ ہو کر عرض کیا " حضور بیگم کی طبیعت بہت خراب ہے - ڈاکٹر مایوس نظر آرہے ہیں - "

 اور دیکھتے ہی دیکھتے خون کی کمی پوری ہوگئی - اس کے نتیجے میں خون دینے کی ضرورت پیش نہیں آئی - خون دینے سے متعلق سارے کے سارے انتظامات بےکار ثابت ہوئے - 

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف --- خواجہ شمس الدین عظیمی   

آپریشن سے نجات



   کشف   و   کرامات

  پیٹ میں شدید درد ہونے کی بنا پر ایک صاحب سیون ڈے ہسپتال
( Seven-Day Hospital ) میں داخل ہوگئے - جب کسی طرح مرض کی تشخیص نہ ہوسکی تو ڈاکٹروں نے فیصلہ کیا کہ پیٹ کھول کر دیکھا جائے کہ کیا تکلیف ہے - آئندہ روز آپریشن کرنے کا وقت مقرر ہوگیا -

 رات کو ان صاحب کے والد صاحب آئے - حضور قلندر بابا اولیاؒء کی خدمت میں عرض کیا ، " کل میرے بیٹے کا آپریشن ہے - الله تعالیٰ سے دعا کریں کہ آپریشن کامیاب ہو -"

 حضور بابا صاحبؒ نے ہنس کر فرمایا ... " آپریشن کی ضرورت نہیں ہے - ناف ٹل گئی ہے - کسی جانکار سے کہیں کہ پیر کے انگوٹھے کھینچ دے تا کہ ناف جگہ پر آجائے - " 

وہ صاحب بے یقینی کا عالم میں اٹھے اور کمرے سے باہر جا کر مجھ سے کہا  " قلندر بابا نے مجھے ٹال دیا ہے -"

میں نے کہا.." کیا حرج ہے کسی کو دکھا دیں -" 

قصہ کوتاہ صبح سویرے ایک صاحب ہسپتال گئے اور انہوں نے ناف ٹھیک کردی - جس وقت مریض کو آپریشن تھیٹر لے جانے کا وقت آیا تو ڈاکٹر یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ اب درد کا نام و نشان نہیں تھا -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی 

جمعہ، 20 جون، 2014

جسم مثالی یا Aura



 کشف   و   کرامات   

      ایک مرتبہ  جسم مثالی ( Aura ) کا تذکرہ ہو رہا تھا - اس خادم نے عرض کیا کہ جب اصل انسان جسم مثالی ہے اور گوشت پوست کا جسم اس کا لباس ہے تو جسم مثالی سے ہر وہ کام لیا جاسکتا ہے جو گوشت پوست کا جسم انجام دیتا ہے - 

حضور قلندر بابا اولیاؒء  نے فرمایا ..." ہاں یہ بات صحیح ہے - "  

میں نے عرض کیا ...

" کیا بجلی کا سوئچ بھی آن ،آف ( On ، Off ) کیا جا سکتا ہے ؟ " 

یہ بات میرے منہ سے نکلی ہی تھی کہ کٹ کی آواز آئی اور کمرے میں اندھیرا ہوگیا - کچھ دیر بعد سوئچ کے ( On ) ہونے کی آواز آئی اور کمرے میں روشنی پھیل گئی - 

    ظاہری جسم کی طرح انسان کے اوپر ایک اور جسم ہے جو گوشت پوست کے جسم سے تقریباً نو ( 9 ) انچ اوپر ہمہ وقت موجود رہتا ہے - اسی جسم کو جسم مثالی ( Aura ) کہا جاتا ہے -

انسانی گوشت پوست کے جسم کا دارومدار اس جسم مثالی کے اوپر ہے -جسم مثالی کے اندر صحت مندی موجود ہے تو گوشت پوست کا جسم بھی صحت مند ہے - یعنی انسانی زندگی کے اندر جتنے تقاضے موجود ہیں وہ تقاضے گوشت پوست کے جسم میں پیدا نہیں ہوتے بلکہ روشنیوں سے بنے ہوئے جسم مثالی میں پیدا ہوتے ہیں اور وہاں سے منتقل ہوکر گوشت پوست کے جسم کے اوپر ظاہر ہوتے ہیں -

اگر کوئی آدمی اس بات کی خواہش کرتا ہے کہ اس کو روٹی کھانی ہے تو بظاہر ہمیں یہ بات نظر آتی ہے کہ گوشت پوست کا بنا ہوا جسم روٹی کھا رہا ہے لیکن ایسا نہیں ہے -
 جب تک جسم مثالی کے اندر بھوک کا تقاضہ پیدا نہیں ہوگا اور جسم مثالی گوشت پوست کے جسم کو بھوک یا پیاس کا عکس منتقل نہیں کرے گا ، آدمی کھانا نہیں کھا سکتا -


کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

جمعرات، 19 جون، 2014

فرائڈ اور لی بی ڈو



                        کشف   و   کرامات

    جناب بی زمان صاحب ، ڈپٹی سیکرٹری کے ساتھ ایک مرتبہ مجھے سینٹرل ہوٹل کراچی میں محترم دوست شان الحق حقی کے پاس جانے کا اتفاق ہوا - وہاں فرائڈ کا تذکرہ چل نکلا حقی صاحب نے فرمایا فرائڈ نے ایک اصطلاح ایجاد کی ہے  " لی بی ڈو " اس کا اردو ترجمہ کیا ہے ؟ 


سگمنڈ فرائڈ  ( Sigmund Freud )

میں کچھ نروس ہوگیا - اس لئے کہ میں انگریزی پڑھا ہوا نہیں ہوں - پلک جھپکنے کے عمل کے ساتھ میں نے دیکھا کہ حضور بابا صاحبؒ  سامنے کھڑے ہیں -


فرمایا ..." کہہ دو لی بی ڈو کا اردو ترجمہ نہیں ہوا ہے -"


 میں نے حقی صاحب سے عرض کیا کہ صاحب لی بی ڈو کا اردو ترجمہ کوئی نہیں ہے - حقی صاحب نے کہا کہ لی بی ڈو کا اردو ترجمہ ہے -


میں نے عرض کیا ..." بتا دیجئے کیا ترجمہ ہے ؟ "

حقی صاحب نے کہا ، "میں  کل بتاؤں گا - " 


اگلے روز میں ان کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے کہا کہ لی بی ڈو کا ترجمہ معلوم کرنے آیا ہوں - حقی صاحب بہت خوب اور مرنجاں مرنج انسان ہیں انہوں نے نہایت خندہ پیشانی سے جواب دیا کہ آپ کا کہنا صحیح ہے ابھی تک لی بی ڈو کا اردو ترجمہ نہیں ہوا ہے -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

بدھ، 18 جون، 2014

اولیاء الله کے پچیس جسم



  کشف   و   کرامات 


بر صغیر اور بیرون ملک ایسے لوگ اب بھی (1982ء) موجود ہیں جنہوں نے ایک دن اور ایک وقت میں مختلف مقامات پر حضور قلندر بابا اولیاؒء کو دیکھا ہے - کسی کے ساتھ  حضور بابا صاحبؒ نے مصافحہ کیا ، کسی کو سینے سے لگایا ، کہیں چائے نوش فرمائی اور کسی کو ہدایت دی کہ ایسا کرو ، ایسا نہ کرو -


اس بات کا اظہار اس طرح ہوا کہ مجھے ( راوی کو ) لوگوں نے بتایا اور کچھ لوگوں نے خطوط کے ذریعے اطلاع دی کہ حضور بابا صاحبؒ تشریف لائے تھے -


مجھے (   خواجہ شمس الدین عظیمی ) الله کے فضل و کرم سے یہ اعزاز حاصل رہا ہے کہ حضور بابا صاحبؒ کے نام جتنے خطوط آتے تھے ان کا جواب میں لکھتا تھا - ایک مرتبہ سوئٹزر لینڈ سے خط آیا جس میں حضور بابا صاحبؒ کی تشریف آوری سے متعلق بہت زیادہ تشکر و امتنان کا اظہار تھا اور یہ بھی تحریر تھا کہ میں نے آپ کے ارشاد کے مطابق فلاں کام کردیا ہے -


 جب میں نے یہ خط  بابا صاحبؒ کو سنایا تو ان سے عرض کیا کہ اس عرصےمیں  تو آپ کہیں نہیں گئے ، یہ کیا لکھا ہے ؟   


 قلندر بابا اولیاؒء مسکرائے اور فرمایا ... " اہل تکوین حضرات کے پچیس ( 25 ) جسم ہر وقت کام کرتے ہیں اور جب کام کی زیادتی ہوتی ہے تو ان کی تعداد چالیس سے بھی زیادہ ہوجاتی ہے - "

    تکوین سے مراد الله تعالیٰ کا نظام ( Administration )  ہے اور الله کے وہ مقرب  بندے جو انتظامی امور میں الله تعالیٰ کا نظام چلانے کے لئے کسی خدمت پر مامور کئے گئے ہوں ، اہل تکوین کہلاتے ہیں - مثلاً قطب ، غوث ، ابدال وغیرہ وغیرہ -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

منگل، 17 جون، 2014

مستقبل کا انکشاف



  کشف   و   کرامات 

   میرے پیر بھائی ، ذکی صاحب حیدر آباد میں فرنیچر کا کام کرتے ہیں - ان کی شادی کا مسئلہ درپیش تھا - ذکی صاحب کے والد نامساعد حالات کی بنا پر ابھی شادی کرنا نہیں چاہتے تھے -

حضور قلندر بابا اولیاؒء نے ان سے فرمایا کہ شادی فوراً کردی جائے ورنہ یہ شادی عرصے تک نہیں ہوسکے گی - بہر حال ، جیسے تیسے کرکے شادی ہوگئی - رخصتی کو ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا تھا کہ ان کے ایک قریبی رشتہ دار کا انتقال ہوگیا -

 ابھی ان کا چالیسواں بھی نہیں ہوا تھا کہ خاندان میں ایک اور موت واقع ہوگئی - اس سلسلے نے اتنا طول کھینچا کہ چالیس دن پورے نہیں ہوتے تھے کہ کسی ایک کا انتقال ہوجاتا اور یہ المناک سلسلہ کئی سال سے جاری ہے -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

پیر، 16 جون، 2014

وراثت علم لدنی



 کشف   و   کرامات 


   ایک رات تہجد کی نماز کے بعد میں نے درود خضری پڑھتے ہوئے خود کو سیدنا حضور سرور کائنات علیہ الصلوٰة والسلام  کے دربار اقدس میں حاضر پایا اور مشاہدہ کیا کہ حضور اکرم صلّ الله علیہ وسلّم   تخت پر تشریف فرما ہیں - 

اس بندہ نے حضور صلّ الله علیہ وسلّم  کے تخت کے سامنے دوزانو بیٹھ کر درخواست کی :  

یا رسول الله صلّ الله علیہ وسلّم   ، اے الله کے حبیب صلّ الله علیہ وسلّم   ، اے باعث تخلیق کائنات صلّ الله علیہ وسلّم ، محبوب پروردگار ، رحمت اللعالمین صلّ الله علیہ وسلّم ، جن و انس اور فرشتوں کے آقا ، حامل کون و مکان ...
 مقام محمود کے مکین ،الله تعالیٰ کے ہم نشین ، علم ذات کے امین صلّ الله علیہ وسلّم ، خیر البشر صلّ الله علیہ وسلّم ، میرے آقا صلّ الله علیہ وسلّم ، مجھے علم لدنی عطا فرما دیجئے ...

میرے ماں باپ آپ صلّ الله علیہ وسلّم پر نثار ، آپ صلّ الله علیہ وسلّم کو حضرت اویس قرنیٖٖؓ کا واسطہ ، آپ صلّ الله علیہ وسلّم کو حضرت ابو ذرغفاریؓ کا واسطہ ، آپ صلّ الله علیہ وسلّم کو آپ کے رفیق حضرت ابوبکر صدیقؓ کا واسطہ ...

آپ صلّ الله علیہ وسلّم کو حضرت خدیجة الکبریٰؓ کا واسطہ ، آپ صلّ الله علیہ وسلّم کو حضرت فاطمہؓ، حضرت علیؓ اور حسنینؓ کا واسطہ ، اپنے اس بندے پر نظر کرم  فرما دیجئے! اور علم لدنی عطا فرما دیجئے !

 میرے آقا آپ صلّ الله علیہ وسلّم  کو قرآن کریم کا واسطہ ، آپ صلّ الله علیہ وسلّم کو اسم اعظم  کا واسطہ ، آپ صلّ الله علیہ وسلّم کو تمام پیغمبروں کا واسطہ ، آپ  صلّ الله علیہ وسلّم کے جد امجد حضرت ابراہیمؑ کا واسطہ ، اور ان کے ایثار کا واسطہ ، میرے آقا صلّ الله علیہ وسلّم میں آپ صلّ الله علیہ وسلّم کے در کا بھکاری ہوں ...
 آپ صلّ الله علیہ وسلّم کے علاوہ کون ہے جس کے سامنے دست سوال دراز کروں - میں اس وقت تک آپ  صلّ الله علیہ وسلّم کے در سے نہیں جاؤں گا جب تک آپ صلّ الله علیہ وسلّم میرا دامن مراد نہیں بھر دیں گے - آقا صلّ الله علیہ وسلّم میں غلام ہوں ، غلام زادہ ہوں - میرے جد امجد حضرت ابو ایوب انصاریؓ پر آپ کی خصوصی شفقت و رحمت کا واسطہ ، مجھے نواز دیجئے -

دریائے رحمت جوش میں آگیا - فرمایا ..." کوئی ہے ؟ "  

دیکھا کہ حضور قلندر بابا اولیاؒء دربار میں آکر مؤدب ایستادہ ہیں ، اس طرح جیسے نماز میں نیت باندھے کھڑے ہوں - 

حضور بابا جیؒ نے نہایت ادب و احترام سے فرمایا ..." یا رسول اللهؐ ! میں آپ کا غلام حاضر ہوں -"

 سیدنا حضورعلیہ الصلوٰة والسلام نے ارشاد فرمایا ..." تم اس کو کس رشتہ سے وراثت دینا چاہتے ہو ؟ "        

حضور قبلہ بابا صاحبؒ  نے فرمایا ..." یا رسول اللهؐ  ! اس کی والدہ میری بہن ہیں  -"

 سیدنا حضورعلیہ الصلوٰة والسلام نے تبسم فرمایا اور ارشاد ہوا ... " خواجہ ابو ایوب انصاریؓ کے بیٹے ! ہم تجھے قبول فرماتے ہیں  - "

 اس وقت میں نے دیکھا کہ میں حضور قبلہ بابا صاحبؒ  کے پہلو میں کھڑا ہوں - 

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی  

اتوار، 15 جون، 2014

قلندر کی نماز



                         کشف   و   کرامات

  ایک روز حضور قلندر بابا اولیاؒء  کی خدمت میں عرض کیا ...
" حضور! کیا آپ کو نماز میں مزہ آتا ہے ؟

"فرمایا ..." ہاں ! "

 میں نے عرض کیا ..." مجھے تو کبھی یہ پتہ نہ چلا کہ میں کیا کر رہا ہوں - بہت کوشش کرتا ہوں کہ خیالات ایک نقطہ پر مرکوز ہوجائیں مگر ذرا سی دیر کے لئے کامیابی ہوتی ہے اور پھر ذہن بھٹک جاتا ہے -"

فرمایا ..." میں ایک ترکیب بتاتا ہوں ، اس سے ذہنی مرکزیت حاصل ہوجائے گی -" 

حضور بابا جیؒ  نے مجھے سجدہ کی حالت میں انگلیوں کی مخصوص حرکت تلقین فرمائی اور فرمایا کہ یہ عمل صرف عشاء کی نماز میں آخری رکعت کے آخری سجدہ میں کرنا - میں نے تہجد کے بعد وتروں کی آخری رکعت کے آخری سجدہ میں یہ عمل کیا تو واقعی میری پریشاں خیالی دھواں بن کر اڑ گئی -

 میں نے فجر کی نماز میں بھی اس عمل کو دہرایا اور پھر ظہر ، عصر اور مغرب وعشاء اور تہجد میں بھی یہ عمل کرتا رہا - میں یہ بھول گیا کہ صرف ایک وقت یہ عمل کرنا ہے -
تہجد کی آخری رکعت کے آخری سجدہ میں جب میں نے یہ عمل کیا تو سجدہ کی حالت میں محسوس ہوا کہ میرے دائیں اور بائیں کوئی کھڑا ہے لیکن میں خوف زدہ ہونے کے باوجود یہ عمل دہراتا گیا اور سجدہ ضرورت سے زیادہ طویل ہوگیا - اب ڈر کر مارے میرا دم گھٹنے لگا اور میں جلدی جلدی نماز ختم کرکے پلنگ پر جا لیٹا -

یہ اس زمانے کا واقعہ ہے جب میرے غریب خانے میں بجلی نہیں تھی - ہو کا عالم تھا اور ماحول کے سناٹے میں گیدڑوں کی آواز کے سوا اور کوئی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی - میرے گھر کے آس پاس کوئی مکان بھی نہیں تھا اور جو مکان تھے وہ کافی فاصلے پر تھے لیمپ بھی بجھا ہوا تھا - گھبراہٹ میں دیا سلائی بھی نہیں ملی - اتفاق سے میں پورے گھر میں اکیلا تھا اور ڈر کے مارے حلق میں کانٹے پڑ رہے تھے - 

جیسے تیسے پلنگ پر لیٹے لیٹے آیت الکرسی پڑھنا شروع کردی - لیکن آیت الکرسی کے ورد سے دہشت اور زیادہ بڑھ گئی - اور دل کی حرکت بند ہوتی ہوئی معلوم ہونے لگی - پھر ایک دم دل کے حرکت تیز ہوگئی - ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ دل سینے کی دیوار توڑ کر باہر نکل آئے گا -

 میں نے اب قل ھو الله شریف پڑھنا شروع کردیا - جیسے ہی قل ھو الله شریف ختم ہوئی میرا جسم اوپر اٹھنے لگا اور اٹھتے اٹھتے چھت سے جا لگا - میں نے ہاتھ لگا کر دیکھا کہ یہ واقعی چھت ہے یا میں کوئی خواب دیکھ رہا ہوں -ہاتھ سے چھو کر دیکھا تو واقعتاً میں چھت سے لگا ہوا تھا -

مجھے یہ خوف ہوا کہ اب  میں نیچے گروں گا اور ہڈی پسلی نہ بھی ٹوٹی تو بھیجا توضرور باہر آجائے گا - اسی وقت میں نے دیکھا کہ دو ہاتھ تیزی سے میری گردن کی طرف آئے - ایک ہاتھ نے میرے دل کو سنبھالا اور ایک ہاتھ نے میرا منہ بند کردیا -
 مجھ پر اس نادیدہ ہاتھ کی اس قدر دہشت طاری ہوئی کہ میں بے ہوش ہوگیا - صبح کے وقت سے پہلے میں نے خواب میں دیکھا کہ میرے دادا حضرت مولانا خلیل احمد انبیٹھوی ، حضرت ابو الفیض قلندر علی سہروردی ، حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی  اور حضور قلندر بابا اولیاؒء  ، مکان کے صحن میں گھبرائے ہوئے کھڑے ہیں 

اور حضور قلندر بابا اولیاؒء بے چین ادھر سے ادھر ٹہل رہے ہیں اور فرما رہے ہیں ..." یہ کیا ہو گیا ؟ "

  پھر زور سے فرمایا جیسے کسی سے کہہ رہے ہوں ..." اس کو ہر حال میں زندہ رہنا ہے - "

 صبح کو جب میں اٹھا تو میرے جسم کا ایک ایک عضو دکھ رہا تھا - شام تک قدرے قرار آیا اور میں حضور قلندر بابا اولیاؒء کی خدمت میں حاضر ہوا - فرمایا ..." تم نے میرے کہنے کے خلاف عمل کرکے سب کو پریشان کردیا - الله نے فضل فرمایا نہیں تو کام تمام ہو گیا تھا - " 

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   


ہفتہ، 14 جون، 2014

نیلم کی انگوٹھی



                        کشف   و   کرامات 


   مجھے اپنے بابا جیؒ قبلہ پر اتنا ناز تھا کہ شاید کسی کو ہو - جتنا یہ غلام ہمراز تھا ، شاید کوئی نہ ہو - لطف و عنایت کی بارش جتنی اس عاجز و مسکین پر فرماتے تھے ، وہ خیال و تصور اور اظہار و بیان سے بالا ہے -


ایک روز میں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ میں انگوٹھی پہننا چاہتا ہوں -


فرمایا ..." بالکل ٹھیک ہے - آپ انگوٹھی میں نیلم پہنیں -" 


 بازار میں جب نیلم کی قیمت معلوم کی تو وہ میری استطاعت سے باہر نکلی - روہانسا منہ بنا کر عرض کیا ..." حضور نیلم تو بہت مہنگا پتھر ہے -" حضور بابا جیؒ خاموش ہوگئے - 


دوسرے دن صبح آٹھ اور نو کے درمیان میں فیرئیر روڈ پر جا رہا تھا کہ نالے کے قریب کھڑے ہوئے ایک فقیر نے مجھے آواز دی - میں سمجھا کہ کوئی سوالی ہے - اسے ایک آنہ دے دیا جائے - جب میں قریب پہنچا تو اس سے پہلے کہ میں اسے خیرات دوں اس نے میرے ہاتھ پر ایک انگوٹھی رکھ  دی - انگوٹھی میں نیلم جڑا ہوا تھا -


میں نے پوچھا ..." یہ انگوٹھی کتنے کی ہے ؟ "  اس بندہ خدا نے کہا " قیمت پوچھ  کر کیا کرو گے ؟ تم اس کی قیمت ادا نہیں کرسکتے -"
 الله معاف کرے میں سمجھا کوئی فراڈ ہے - میں نے اس سے کہا کہ.." بھائی قیمت کے بغیر انگوٹھی نہیں لوں  گا -" اس نے یہ سن کر جواب دیا کہ.." نہیں مانتے تو سوا پانچ روپے دے دو -"


کیونکہ میں بازار سے نیلم کی قیمت معلوم کر چکا تھا اس لئے میرے اس خیال کو مزید تقویت پہنچی کہ یہ آدمی کوئی ایسا ویسا ہے -
میں نے کہا ..." بھائی مجھے یہ انگوٹھی نہیں چاہیئے -"میرا یہ کہنا تھا کہ فقیر کو جلال آگیا - نہایت درشت لہجے میں بولا .." تو شک کرتا ہے - لے انگوٹھی اور چلا جا - اپنے بڑوں کو لے جا کر دکھا - کل میں اسی وقت یہاں پھر ملوں گا -"  


کام وغیرہ تو میں سب بھول گیا - انگوٹھی لے کر حضور   بابا جیؒ  کے پاس آیا اور ان کی خدمت با برکت میں ساری روئیداد سنائی -  بابا جیؒ  قبلہ نے میری اس گستاخی کو ناپسندیدہ نظروں سے دیکھا اور فرمایا ..." یہ سچا نیلم ہے -"


 اب تو میرے اوپر بڑی وحشت طاری ہوئی اور میں اس سوچ میں غرق ہوگیا کہ وہ فقیر کون ہے جس نے اتنی قیمتی انگوٹھی مجھے تحفے میں دے دی -
 بابا جیؒ  نے مجھ سے فرمایا ..." کل صبح بہت سویرے اسی جگہ جا کر ان بزرگ کا انتظار کرنا اور کوشش کرنا کہ وہ تمہارے ساتھ ناشتہ کر لیں اور ساتھ ہی عقیدت واحترام سے خمیدہ ہوکر ان کو سوا پانچ روپے نذر کردینا - "

قصہ مختصر میں فقیر کے بتائے ہوئے وقت سے کافی پہلے وہاں جا کر ان کا انتظار کرنے لگا - وہ ہنستے ہوئے نمودار ہوئے اور فرمایا .." خوب ڈانٹ پڑی ہے ، خوب ڈانٹ پڑی ہے-"  
 میں نے معافی چاہی اور سوا پانچ روپے ان کو نذر کئے - بہت خوش ہو کر یہ نذر سر پر رکھی اور مجھے ڈھیروں دعائیں دیں - میں نے عرض کیا .." میں نے ابھی تک ناشتہ نہیں کیا ہے - آپ کے ساتھ ناشتہ کرنے کو دل چاہتا ہے - "


بولے .." الله تمہیں خوش رکھے - یہ چار آنے لو اور میری طرف سے ناشتہ کرلو - " تاریخ ، ماہ و سال یاد رکھنے میں میرا حافظہ کمزور ہے - اس وقت حلوہ پوری ایک آنے کی ملتی تھی - 

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی  

جمعرات، 12 جون، 2014

بیوی بچوں کی نگہداشت



  کشف   و   کرامات

     میرے ایک دوست مولوی صاحب نے مجھ سے اصرار کیا کہ میرے اوپر توجہ کی جائے - اگر مجھے دماغی نقصان پہنچے تو اس کی کوئی ذمہ داری آپ کے اوپر نہیں ہوگی - میں نے نادانی میں ان سے وعدہ کرلیا -

 صبح فجر کی اذان کے وقت جب میں ان کی طرف متوجہ ہوا اور اپنے لطیفہ قلبی اور نفسی کی روشنیاں ان کے لطیفہ اخفیٰ میں منتقل کیں تو فوراً حضور بابا جیؒ کا ہاتھ سامنے آگیا - تیز آواز میں مجھے تنبیہہ کی اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ...

" ان کے بیوی بچوں کی نگہداشت تم کرو گے ؟ مولوی صاحب کا دماغ الٹ گیا تو ان کے بیوی بچوں کا کیا بنے گا ؟ یہ کوئی کمال کی بات نہیں ہے کہ آدمی جا و بے جا اپنی طاقت کا مظاہرہ کرے - کمال کی بات یہ ہے کہ کسی شخص کی تربیت کرکے اس قابل بنا دیا جائے کہ وہ اس طاقت کا متحمل ہوسکے - "

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی  

بدھ، 11 جون، 2014

سٹہ کا نمبر



                         کشف   و   کرامات 

   میرے ایک بہت عزیز دوست نے اصرار کرکے مجھے اس بات پر مجبورکردیا کہ میں انہیں سٹہ کا نمبر بتادوں - رات کو اسباق سے فارغ ہونے کے بعد میں نے استخارے کی وہ دعا پڑھی جس سے بیداری میں حالات منکشف ہوجاتے ہیں - 


دیکھا کہ ایک پردہ ہے جیسے سینما کی اسکرین ہوتی ہے اور اس پر نمبر لکھے ہوئے ہیں - ابھی نمبروں کو اچھی طرح ذہن نشین نہیں کر پایا تھا کہ میرے اور پردے کے درمیان  بابا صاحبؒ   کا ہاتھ آگیا ، نہایت غصیلی آواز میں کہا ... " کیا کرتا ہے ؟ "
اس کے ساتھ ہی میری نظروں  کے سامنے سے پردہ غائب ہوگیا -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی  

منگل، 10 جون، 2014

فرشتے حفاظت کرتے ہیں



 کشف   و   کرامات 

حضور قلندر بابا اولیاؒء کا یہ معمول تھا کہ ہفتہ کی شام  کو اپنے گھر تشریف لے جاتے تھے - اتوار کی شام کو مظفر صاحب ، سابق سیلز ڈائریکٹر ، بروک بانڈ کمپنی کے گھر ایک نشست ہوتی اور وہاں سے بابا صاحبؒ  
1D - 1/7  ناظم آباد آجاتے تھے -

 ایک روز شیروانی اتارتے ہوئے فرمایا ..." آج میں نے گرومندر پر چند فرشتے دیکھے - ان سے پوچھا کہ تم یہاں کیوں کھڑے ہو ؟
 انہوں نے جواب دیا کہ ابھی کچھ دیر بعد ایک حادثہ ہونے والا ہے - جن لوگوں کی موت کا ابھی وقت نہیں آیا ہے ہمیں ان کی حفاظت پر مامور کیا گیا ہے -"

 اگلی صبح اخبار آیا تو حادثے کی تفصیلات اسی طرح درج تھیں جس طرح  بابا صاحبؒ  نے فرمایا تھا - 

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

پیر، 9 جون، 2014

صاحب خدمت بزرگ


  کشف   و   کرامات 

                       
  یہ 1965ء کا واقعہ ہے - پاک بھارت جنگ اپنی پوری ہولناکیوں کے ساتھ جاری تھی - روزانہ بھارتی ریڈیو پر یہ اعلان ہورہا تھا کہ کراچی کے فلاں فلاں علاقوں پر بمباری کی گئی - کراچی کے رہنے والوں نے یہ خبر بھی سنی کہ لالو کھیت کا ہوائی اڈہ تباہ کردیا گیا ہے -

 لوگوں میں سراسیمگی اور خوف و دہشت دیکھ کر میں نے  بابا صاحبؒ  سے عرض کیا ..." اب کیا ہوگا ؟ "

فرمایا ..." الله تعالیٰ کی حفاظت و نصرت پاکستان کے ساتھ ہے -
 سیدنا حضورعلیہ الصلوٰة والسلام کا یہ حکم ہے کہ پاکستان کی حفاظت کی جائے - چنانچہ تعمیل ارشاد میں اہل تکوین نے ایک صاحب خدمت مقرر کیا ہے جو گاندھی گارڈن میں بیٹھا ہے - اس کے سپرد یہ خدمت ہے کہ کراچی کو بمباری سے نقصان نہ پہنچے -"

 میں شوق کے عالم میں اس بندے کے پاس پہنچا ، اور سلام کیا - اس بندے نے سر اٹھا کر سرخ سرخ آنکھوں سے مجھے دیکھا اور کہا " یہاں سے چلے جاؤ " -  

صحیح یاد نہیں ، غالباً دوسرے یا تیسرے دن وہ بندہ سورج نکلنے سے پہلے گھر پر حاضر ہوا - میں نے جب ان کو دیکھا تو نہایت حیرت کے عالم میں بابا صاحبؒ  سے عرض کیا ... " حضور وہ گارڈن والے صاحب آئے ہیں - "

 فرمایا ..." عزت و اکرام کے ساتھ انہیں اوپر لے آؤ - "

یہ صاحب اوپر تشریف لائے - فوجی سیلیوٹ کی طرح سلام کیا اور اپنی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی -

حضور بابا صاحبؒ نے فرمایا ..." جلدی سے چائے لے آؤ - " 

چائے کے ساتھ میں نے ڈبل روٹی کے توس یا پاپے بھی پیش کئے - اس بندہ خدا  نے صرف چائے  لی - جب میں نے اصرار کیا کہ آپ ناشتہ کرلیں تو

  بابا صاحبؒ نے فرمایا ..." ان کو ایک ہفتے تک صرف چائے پینے کی اجازت ہے - سیدنا حضورعلیہ الصلوة والسلام  کے ارشاد کے مطابق انہیں چائے کے علاوہ کوئی اور چیز کھانے کو نہیں دی جائے گی تا کہ پیٹ بھرا ہونے کی بنا پر انہیں نیند یا غنودگی نہ آجائے - "

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

اتوار، 8 جون، 2014

لعل شہباز قلندرؒ



 کشف   و   کرامات 

 ایک مرتبہ میں نے حضور بابا صاحبؒ کی خدمت میں عرض کیا ...
" میرا دل چاہتا ہے کہ میں سیہون شریف ہو آؤں -
فرمایا ... " ابھی ٹھہر جاؤ -"
مختصر یہ کہ لعل شہباز قلندرؒ کے مزار پر جانے کی خواہش ایک تقاضہ بن گئی اور میں بے چین اور بے قرار رہنے لگا - جب بھی جانے کی اجازت چاہتا ،
 بابا صاحبؒ یہی فرماتے ... " ابھی ٹھہر جاؤ -"

ایک ہفتہ یا کچھ زیادہ دن گزر گئے تو سیہون شریف پہنچنے کی خواہش دیوانگی کی شکل اختیار کر گئی - ایک روز بندر روڈ سے بس میں سوار ہوکر ناظم آباد انکوائری بس اسٹاپ پر اترا تو دیکھا کہ فٹ پاتھ پرلعل  شہباز قلندرؒ کھڑے ہوئے ہیں -

میں نے سلام کے بعد مصافحہ کے لئے ہاتھ بڑھایا تو قلندر صاحبؒ نے مصافحہ کرنے کے بجائے ہاتھ کے اشارے سے مجھے منع کردیا اور فرمایا ..." تم ہمیں بہت یاد کر رہے تھے - ہم خود ہی تمہارے پاس آگئے -" تقریباً آدھ گھنٹے تک وہ میرے پاس رہے اور پھر تشریف لے گئے -

ہفتہ، 7 جون، 2014

درخت بھی باتیں کرتے ہیں



 کشف   و   کرامات 


جس کمرے میں حضور قلندر بابا اولیاؒء قیام فرما تھے - اس کے سامنے احاطہ کی دیوار سے باہر بادام کا ایک درخت تھا - ایک روز باتوں باتوں میں حضور بابا صاحبؒ نے فرمایا ..." یہ درخت مجھ سے اس قدر باتیں کرتا ہے کہ میں عاجز آگیا ہوں - میں نے اس سے کئی مرتبہ کہا ہے کہ زیادہ باتیں نہ کیا کر - میرے کام میں خلل پڑتا ہے - مگر یہ سنتا ہی نہیں"

بات رفت گزشت ہوگئی - ایک روز صبح بیدار ہونے کے بعد دیکھا کہ درخت غائب ہے - بڑی حیرانی ہوئی کہ اتنا بڑا درخت راتوں رات کہاں غائب ہوگیا -    باہر جا کر دیکھا کہ درخت کو جڑ سے کاٹ لیا گیا ہے -

 آج تک یہ بات معمہ بنی ہوئی ہے کہ اتنے بڑے درخت کو کس نے کاٹا اور کیسے لے گیا - نیز درخت کاٹنے میں جب اس پر کلہاڑی پڑی ہوگی تو آواز بھی ہوئی ہوگی - آنکھ بھی نہیں کھلی -میں نے اس سلسلے میں حضور بابا صاحبؒ   سے پوچھا تو وہ مسکرا کر خاموش ہوگئے -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی  

جمعہ، 6 جون، 2014

پیش گوئی



 کشف   و   کرامات 


  الله تعالیٰ کے نظام ہائے تکوین سے متعلق گفتگو کے دوران ایک مرتبہ حضور بابا صاحبؒ نے ایک بچہ کی ولادت کی پیشین گوئی کی جس کو جون 1960ء میں پیدا  ہونا تھا - جون 1960ء کی تاریخ آئی تو میں نے دوبارہ استفسار کیا ، جس کے جواب میں مجھے بتایا گیا وہ بچہ عالم ارواح سے عالم ناسوت میں آگیا ہے -

جب یہ چالیس سال کی عمر کو پہنچے گا تو دنیا کے تمام مذاہب میں ایک انقلاب برپا کردے گا - مذاہب کی گرفت ٹوٹ جائے گی اور وہ خالص مذہب باقی رہے گا جس کو الله تعالیٰ نے دین حنیف قرار دیا ہے -

 سائنس کی بڑی بڑی ایجادات کے فارمولے اسے ازبر ہوں گے -سائنسدان اور دانشور اس کی علمی فضیلت سے لرزہ براندام ہوں گے جب کہ اس کی تعلیم زیادہ نہیں ہوگی - اس کی روحانی قوت کا یہ عالم ہوگا کہ اس کی نگاہ کے اشارے سے ہواؤں کا رخ بدل جائے گا -

 امن و سکون کی متلاشی نوع انسان اس کے ارد گرد اس طرح جمع ہوجائے گی جس طرح شمع کے گرد پروانے - یہ بچہ فخر عالم ، سیدنا حضورعلیہ الصلوٰة والسلام کا وارث ہوگا -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

جمعرات، 5 جون، 2014

جن مرد اور جن عورتیں



  کشف   و   کرامات 

 کبھی کبھی یہ دیکھتا کہ حضور بابا جیؒ   کے کمرے میں ایک جم غفیر ہے - جس میں عورتیں اور مرد شامل ہیں - بار بار یہ منظر دیکھنے کے بعد میں نے پوچھا کہ یہ کون لوگ ہیں ؟  
 بابا صاحبؒ نے فرمایا ..." یہ سب تمہارے پیر بھائی اور پیر بہنیں ہیں -"
کافی عرصے بعد اس راز پر سے پردہ اٹھا اور میں یہ سمجھنے کے قابل ہوگیا کہ یہ سب نوع اجنہ کی مخلوق تھی -


کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

بدھ، 4 جون، 2014

زمین پر بٹھا دو


                        کشف   و   کرامات 


 حضور قلندر بابا اولیاؒء کی خدمت میں ایک ایسا مریض لایا گیا جس کے دونوں گھٹنے جڑے ہوئے تھے اور وہ چلنے پھرنے سے معذور تھا - اعزا اور اقربا ان بزرگ مریض کو گود میں اٹھا کر اوپر لائے -

خلاف معمول حضور قلندر بابا اولیاؒء نے فرمایا " ان کو زمین پر بٹھا دو " -

 بابا صاحبؒ نے ان بزرگ مریض کے سر پر ہاتھ رکھا - جسم نے پہلے ایک جھرجھری لی اور پھر تیز قسم کے تین جھٹکے لگے -  

 بابا صاحبؒ  نے فرمایا ... " آپ کھڑے ہوجائیں -"  

مریض نے تکلف کیا اور کہا .." سالہا سال گزر گئے ہیں ، کھڑا نہیں ہو سکتا -"

 بابا صاحبؒ   نے پھر فرمایا ..." آپ کھڑے ہوجائیں -"

وہ صاحب میکانکی طور پر کھڑے ہوگئے اور اپنے پیروں سے چل کر سیڑھیاں اترے اور گھر چلے گئے -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

منگل، 3 جون، 2014

ہر شئے میں الله نظر آتا ہے



                        کشف   و   کرامات 


     ایک دفعہ آدھی رات کو میں حضور قلندر باباؒ کی کمر دبا رہا تھا اور بابا صاحبؒ  قرآن پاک کی آیت میں الله تعالیٰ کی بیان کردہ حکمت مجھے سمجھا رہے تھے - بابا صاحبؒ نے مجھ سے ارشاد فرمایا کہ فلاں آیت پڑھو -

 میں نے تلاوت کی - پھر فرمایا .. " اس آیت کا سات بار ورد کرو - " ساتویں مرتبہ جب میں نے اس آیت کو پڑھا تو نظروں کے سامنے سے پردہ ہٹا اور یہ بات مشاہدے میں آئی کہ هر شئے میں الله بستا  ہے  - دیوار کی طرف نظر اٹھی تو یہ دیکھ کر حیرت میں ڈوب گیا کہ دیوار فی نفسہ کوئی حیثیت نہیں رکھتی - اس دیوار کو الله تعالیٰ سنبھالے ہوئے ہیں -

غسل خانے میں جا کر ٹونٹی کھولی تو یہ بات مشاہدے میں آئی کہ نلکے سے بہنے والے پانی میں بھی خدا ہی جلوہ گر ہے - مسلسل اور لگاتار اڑتالیس گھنٹے اس مشاہدے کے بعد مجھ پر استغراق طاری ہوگیا - بابا صاحبؒ  نے پھر توجہ کی اور آہستہ آہستہ یہ کیفیت معمول پر آگئی - 

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی  

پیر، 2 جون، 2014

چولستان کا جنگل



                        کشف   و   کرامات 


ایک دفعہ میں چولستان کے جنگل میں شکار پارٹی کے ساتھ شکار کے  لئے گیا ہوا تھا - وہاں پارٹی سے بچھڑ کر راستہ بھٹک گیا - صبح سے شام تک سرگرداں رہا اور ادھر ادھر بھٹکتا پھرا -
بالآخر بھوک سے بے تاب اور کمزوری سے نڈھال ہوکر ایک کبوتر پر فائر کردیا - کیونکہ گوشت بھوننے کے لئے  ماچس پاس نہیں تھی ، اس لئے گوشت کچا ہی کھا گیا - یہ ایک لمبی کہانی ہے کہ الله تعالیٰ نے کس طرح محفوظ رکھا جب کہ مشہور یہ ہے کہ  چولستان کے جنگل میں بھٹکے ہوئے راہی کی لاش تک نہیں ملتی - 


 قصّہ کوتاہ ، کبوتر کا کچا گوشت کھانے سے معدہ اور آنتوں کا نظام درہم برہم ہوگیا اور پیچش کی شکایت لاحق ہوگئی جو ہر قسم  کا علاج کرنے کے باوجود ختم نہیں ہوئی -
 جب تکلیف حد سے بڑھ گئی تو حضور بابا صاحبؒ نے فرمایا ... " آپ میرے پاس لیٹ جائیں - میں آج آپ کا معدہ تبدیل کرکے پرانے معدہ اور پرانی آنتوں کی جگہ نیا معدہ اور نئی آنتیں بنا دیتا ہوں - "  


 بابا صاحبؒ نے ایک ہاتھ میری پیشانی پر رکھا اور دوسرا ہاتھ پیٹ پر - چار پانچ منٹ اسی طرح آنکھیں بند کئے بیٹھے رہے اور پھر فرمایا ... " بس اب ٹھیک ہے - چھ مہینے تک آپ ایسی غذائیں کھائیں جو بچوں کو دی جاتی ہیں - اس لئے کہ اب آپ کا معدہ اور آنتیں بالکل نئی ہیں -" 
قلندر بابا حضور کی کرامت کا اعجاز ہے کہ چوبیس سال گزرنے کے بعد بھی بابا صاحبؒ کے اس غلام کو کبھی پیچش کی شکایت لاحق نہیں ہوئی -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی