ہفتہ، 7 جون، 2014

درخت بھی باتیں کرتے ہیں



 کشف   و   کرامات 


جس کمرے میں حضور قلندر بابا اولیاؒء قیام فرما تھے - اس کے سامنے احاطہ کی دیوار سے باہر بادام کا ایک درخت تھا - ایک روز باتوں باتوں میں حضور بابا صاحبؒ نے فرمایا ..." یہ درخت مجھ سے اس قدر باتیں کرتا ہے کہ میں عاجز آگیا ہوں - میں نے اس سے کئی مرتبہ کہا ہے کہ زیادہ باتیں نہ کیا کر - میرے کام میں خلل پڑتا ہے - مگر یہ سنتا ہی نہیں"

بات رفت گزشت ہوگئی - ایک روز صبح بیدار ہونے کے بعد دیکھا کہ درخت غائب ہے - بڑی حیرانی ہوئی کہ اتنا بڑا درخت راتوں رات کہاں غائب ہوگیا -    باہر جا کر دیکھا کہ درخت کو جڑ سے کاٹ لیا گیا ہے -

 آج تک یہ بات معمہ بنی ہوئی ہے کہ اتنے بڑے درخت کو کس نے کاٹا اور کیسے لے گیا - نیز درخت کاٹنے میں جب اس پر کلہاڑی پڑی ہوگی تو آواز بھی ہوئی ہوگی - آنکھ بھی نہیں کھلی -میں نے اس سلسلے میں حضور بابا صاحبؒ   سے پوچھا تو وہ مسکرا کر خاموش ہوگئے -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں