کشف و کرامات
ایک مرتبہ میں نے حضور بابا صاحبؒ کی خدمت میں عرض کیا ...
" میرا دل چاہتا ہے کہ میں سیہون شریف ہو آؤں -
فرمایا ... " ابھی ٹھہر جاؤ -"
مختصر یہ کہ لعل شہباز قلندرؒ کے مزار پر جانے کی خواہش ایک تقاضہ بن گئی اور میں بے چین اور بے قرار رہنے لگا - جب بھی جانے کی اجازت چاہتا ،
بابا صاحبؒ یہی فرماتے ... " ابھی ٹھہر جاؤ -"
ایک ہفتہ یا کچھ زیادہ دن گزر گئے تو سیہون شریف پہنچنے کی خواہش دیوانگی کی شکل اختیار کر گئی - ایک روز بندر روڈ سے بس میں سوار ہوکر ناظم آباد انکوائری بس اسٹاپ پر اترا تو دیکھا کہ فٹ پاتھ پرلعل شہباز قلندرؒ کھڑے ہوئے ہیں -
میں نے سلام کے بعد مصافحہ کے لئے ہاتھ بڑھایا تو قلندر صاحبؒ نے مصافحہ کرنے کے بجائے ہاتھ کے اشارے سے مجھے منع کردیا اور فرمایا ..." تم ہمیں بہت یاد کر رہے تھے - ہم خود ہی تمہارے پاس آگئے -" تقریباً آدھ گھنٹے تک وہ میرے پاس رہے اور پھر تشریف لے گئے -
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں