جمعہ، 20 جون، 2014

جسم مثالی یا Aura



 کشف   و   کرامات   

      ایک مرتبہ  جسم مثالی ( Aura ) کا تذکرہ ہو رہا تھا - اس خادم نے عرض کیا کہ جب اصل انسان جسم مثالی ہے اور گوشت پوست کا جسم اس کا لباس ہے تو جسم مثالی سے ہر وہ کام لیا جاسکتا ہے جو گوشت پوست کا جسم انجام دیتا ہے - 

حضور قلندر بابا اولیاؒء  نے فرمایا ..." ہاں یہ بات صحیح ہے - "  

میں نے عرض کیا ...

" کیا بجلی کا سوئچ بھی آن ،آف ( On ، Off ) کیا جا سکتا ہے ؟ " 

یہ بات میرے منہ سے نکلی ہی تھی کہ کٹ کی آواز آئی اور کمرے میں اندھیرا ہوگیا - کچھ دیر بعد سوئچ کے ( On ) ہونے کی آواز آئی اور کمرے میں روشنی پھیل گئی - 

    ظاہری جسم کی طرح انسان کے اوپر ایک اور جسم ہے جو گوشت پوست کے جسم سے تقریباً نو ( 9 ) انچ اوپر ہمہ وقت موجود رہتا ہے - اسی جسم کو جسم مثالی ( Aura ) کہا جاتا ہے -

انسانی گوشت پوست کے جسم کا دارومدار اس جسم مثالی کے اوپر ہے -جسم مثالی کے اندر صحت مندی موجود ہے تو گوشت پوست کا جسم بھی صحت مند ہے - یعنی انسانی زندگی کے اندر جتنے تقاضے موجود ہیں وہ تقاضے گوشت پوست کے جسم میں پیدا نہیں ہوتے بلکہ روشنیوں سے بنے ہوئے جسم مثالی میں پیدا ہوتے ہیں اور وہاں سے منتقل ہوکر گوشت پوست کے جسم کے اوپر ظاہر ہوتے ہیں -

اگر کوئی آدمی اس بات کی خواہش کرتا ہے کہ اس کو روٹی کھانی ہے تو بظاہر ہمیں یہ بات نظر آتی ہے کہ گوشت پوست کا بنا ہوا جسم روٹی کھا رہا ہے لیکن ایسا نہیں ہے -
 جب تک جسم مثالی کے اندر بھوک کا تقاضہ پیدا نہیں ہوگا اور جسم مثالی گوشت پوست کے جسم کو بھوک یا پیاس کا عکس منتقل نہیں کرے گا ، آدمی کھانا نہیں کھا سکتا -


کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں