پیر، 9 جون، 2014

صاحب خدمت بزرگ


  کشف   و   کرامات 

                       
  یہ 1965ء کا واقعہ ہے - پاک بھارت جنگ اپنی پوری ہولناکیوں کے ساتھ جاری تھی - روزانہ بھارتی ریڈیو پر یہ اعلان ہورہا تھا کہ کراچی کے فلاں فلاں علاقوں پر بمباری کی گئی - کراچی کے رہنے والوں نے یہ خبر بھی سنی کہ لالو کھیت کا ہوائی اڈہ تباہ کردیا گیا ہے -

 لوگوں میں سراسیمگی اور خوف و دہشت دیکھ کر میں نے  بابا صاحبؒ  سے عرض کیا ..." اب کیا ہوگا ؟ "

فرمایا ..." الله تعالیٰ کی حفاظت و نصرت پاکستان کے ساتھ ہے -
 سیدنا حضورعلیہ الصلوٰة والسلام کا یہ حکم ہے کہ پاکستان کی حفاظت کی جائے - چنانچہ تعمیل ارشاد میں اہل تکوین نے ایک صاحب خدمت مقرر کیا ہے جو گاندھی گارڈن میں بیٹھا ہے - اس کے سپرد یہ خدمت ہے کہ کراچی کو بمباری سے نقصان نہ پہنچے -"

 میں شوق کے عالم میں اس بندے کے پاس پہنچا ، اور سلام کیا - اس بندے نے سر اٹھا کر سرخ سرخ آنکھوں سے مجھے دیکھا اور کہا " یہاں سے چلے جاؤ " -  

صحیح یاد نہیں ، غالباً دوسرے یا تیسرے دن وہ بندہ سورج نکلنے سے پہلے گھر پر حاضر ہوا - میں نے جب ان کو دیکھا تو نہایت حیرت کے عالم میں بابا صاحبؒ  سے عرض کیا ... " حضور وہ گارڈن والے صاحب آئے ہیں - "

 فرمایا ..." عزت و اکرام کے ساتھ انہیں اوپر لے آؤ - "

یہ صاحب اوپر تشریف لائے - فوجی سیلیوٹ کی طرح سلام کیا اور اپنی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی -

حضور بابا صاحبؒ نے فرمایا ..." جلدی سے چائے لے آؤ - " 

چائے کے ساتھ میں نے ڈبل روٹی کے توس یا پاپے بھی پیش کئے - اس بندہ خدا  نے صرف چائے  لی - جب میں نے اصرار کیا کہ آپ ناشتہ کرلیں تو

  بابا صاحبؒ نے فرمایا ..." ان کو ایک ہفتے تک صرف چائے پینے کی اجازت ہے - سیدنا حضورعلیہ الصلوة والسلام  کے ارشاد کے مطابق انہیں چائے کے علاوہ کوئی اور چیز کھانے کو نہیں دی جائے گی تا کہ پیٹ بھرا ہونے کی بنا پر انہیں نیند یا غنودگی نہ آجائے - "

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں