اتوار، 6 اپریل، 2014

دانائے راز --2



ارشادات ، واقعات ، تعلیمات  اور  طرز فکر 


       اسی نشست میں حضور قلندر بابا اولیاؒء نے بابا تاج الدین کے جلال کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کے پراسرار کلمات کو یوں بیان کیا ..." کیا ہم نے جیلیں یوں ہی بنائی ہیں..."

   حضور بابا صاحبؒ نے یہ نہیں بیان کیا  اور نہ کسی کو  اس مجلس میں یہ سوال کرنے کی جرأت ہوئی کہ حضرت تاج الدین بابا نے یہ کلمات کس واقعاتی پس منظر میں کہے  تھے -

ایک نشست میں سود کے متعلق ذکر ہوا ...  بابا صاحبؒ نے فرمایا

..."   دنیا کی ساری برائی سود کی وجہ سے ہے - اگر سود کا خاتمہ نہ ہوا تو دنیا خراب و ختم ہوجائے گی - آپ نے مزید فرمایا میرے نزدیک بہترین عمل سود سے اجتناب ہے      "...


 حضورعلیہ الصلوة والسلام   کی شان والا کا ذکر ان الفاظ میں کیا کہ

..." آپ صلّ الله علیہ وسلّم دنیا کے عظیم ترین اور  کامل ترین انسان ہیں کہ آپ  صلّ الله علیہ وسلّم نے دنیا میں سب سے پہلے سود کی حرمت         ( حرام قرار دینے ) کا اعلان کیا   "...

توبہ کے متعلق سوال پر حضور قلندر بابا اولیاؒء نے فرمایا 

..." انسان فطرتاً یعنی اپنی پیدائش ہی سے کچھ اچھے کچھ برے اعمال کا تصور لے کر آتا ہے - اچھے عمل پر کاربند رہنے سے اس کے دل کو اطمینان رہتا ہے اور اپنی عقیدت کے تحت برے عمل سے بچتا رہتا ہے -

اگر کوئی کام سہواً سرزد ہوجائے تو دل میں کسک محسوس کرتا ہے پچھتاتا ہے اور اس سے توبہ کرتا ہے کہ یہ نادانستہ غلطی ہوگئی اور توبہ مقبول ہوجاتی ہے تو یہ الله کو پسند ہے مگر جب کسی گناہ کو قصداً کیا جائے تو جب تک اس گناہ یا برے کام سے بچنے کا حتمی اقرار نہ کیا جائے اور اس پر سختی سے عمل بھی نہ کیا جائے تو یہ توبہ قبول نہیں ہوتی - "...

تحریر ... شیخ فقیر محمّد عظیمی    روحانی ڈائجسٹ  جنوری 1991ء






کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں