جمعرات، 17 اپریل، 2014

مراقبہ



ارشادات ، واقعات ، تعلیمات  اور  طرز فکر


 امام سلسلہ عظیمیہ حضور قلندر بابا اولیاؒء  مراقبہ کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں  

..."  بے قراری اور اضطراب سے رستگاری حاصل کرنے کے لئے اسلاف سے جو ہمیں ورثہ ملا ہے اس کا نام مراقبہ ہے - مراقبے کے ذریعے ہم اپنے اندر مخفی صفات کو منظر عام پر لاسکتے ہیں ...
مراقبہ کے ذریعے جہاں ہم خود اپنا ادراک کرسکتے ہیں ماضی اور مستقبل بھی ہمارے سامنے ایک کھلی کتاب بن جاتا ہے اور اس ادراک کی روشنی میں خوش آئند زندگی ہمارا مقدر بن جاتی ہے   "...

   بابا صاحب مزید ارشاد فرماتے ہیں 

           ✦..."  مراقبہ ایک ایسا عمل ہے جس میں انسان دنیاوی حالات و واقعات اور دنیاوی دل چسپیوں اور زمان و مکان کی قید سے آزاد ہوجاتا ہے - غیب کی دنیا میں داخل ہونا یہ اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک انسان زمان و مکان سے آزاد نہ ہو ... 

جسمانی تقاضوں سے آزاد ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ انسان کے اوپر موت وارد ہوجائے بلکہ انسان جسمانی تقاضوں کو ثانویت دے دے اور جہاں سے جسمانی تقاضے روشنی کی شکل میں نزول کر رہے ہیں ان کی طرف متوجہ ہوجائے   "...

حضور بابا صاحبؒ مراقبہ کے ذریعے منکشف  ہونے والے روحانی حقائق بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں ...  

..."  مراقبہ کے ذریعے انسان عالم ظاہر کی طرح عالم باطن کی دنیا سے روشناس ہوتا ہے ، غیب کی دنیا میں نظام شمسی اور بے شمار افلاک کو دیکھتا ہے فرشتوں سے متعارف ہوتا ہے ...

اس کے سامنے وہ حقائق آجاتے ہیں جن حقائق پر یہ کائنات تخلیق ہوئی ہے - وہ یہ بھی دیکھ لیتا ہے کہ کائنات کی ساخت میں کس قسم کی روشنیاں برسر عمل ہیں ، ان روشنیوں کا منبع Source  کیا ہے -یہ روشنیاں کس طرح تخلیق ہورہی ہیں اور یہ افراد کائنات میں کس طرح تقسیم ہورہی ہیں ...

سالک کی آنکھیں یہ بھی دیکھ لیتی ہیں کہ روشنیوں کا منبع  Source   انوار ہیں پھر اس پر وہ تجلی بھی منکشف ہوجاتی ہے جو روشنیوں کو سنبھالنے والے انوار کی اصل ہے   "...

      سیدنا  حضور علیہ  الصلوٰة  والسلام  کے  روحانی   مشن  کے   مجدد    قلندر بابا اولیاؒء نے مراقبہ کا ایک مربوط نظام قائم کیا ہے - جس کو سیکھنے کے لئے روحانی استاد کی سرپرستی ضروری ہے - استاد کی نگرانی میں  قلندر بابا اولیاؒء کے بتائے ہوئے مندرجہ ذیل طریقه پر عمل پیرا ہونے سے کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے -

مراقبہ کا آسان طریقہ یہ ہے کہ آدمی کسی تاریک گوشے میں جہاں گرمی سردی معمول سے زیادہ نہ ہو آرام دہ نشست کے ساتھ بیٹھ کر ہاتھ پیروں اور جسم کے تمام اعصاب کو ڈھیلا چھوڑ دے اور اپنے اوپر ایسی کیفیت طاری کرلے جس سے جسم کی موجودگی کی طرف سے ذہن ہٹ جائے ...

سانس گہرائی میں  لیا جائے ، گہرائی میں سانس لینے سے سانس کی رفتار میں ٹہراؤ پیدا ہوجاتا ہے - آنکھیں بند کرلی جائیں اور بند آنکھوں سے اپنے اندر جھانکنے کی کوشش کی جائے -


مراقبہ میں کامیابی کے لئے ضروری ہے -  

( 1 ) خیالات پاکیزہ ہوں  

( 2 ) کسی کو برا نہ سمجھے  

( 3 ) کسی کی طرف سے بغض و عناد نہ رکھے  

( 4 ) اگر کسی سے تکلیف پہنچی ہو تو انتقام نہ لے اور معاف کردے  

( 5 ) ضروریات زندگی اور معاش کے حصول میں اعضاء کا وظیفہ پورا کرے - جدوجہد میں کوتاہی نہ کرے لیکن نتیجہ الله پر چھوڑ دے -

( 6 ) کسی کی دل آزاری نہ کی جائے  

( 7 ) کسی کے ساتھ زیادتی کی صورت میں بلا تخصیص کمزور ، ناتواں ، غریب ، چھوٹا ، بڑا اس سے معافی مانگ لی جائے -  

( 8 ) الله کے دیئے ہوئے مال و متاع کو خوش ہوکر استعمال کرے اور مرکزیت الله کو حاصل ہو - دنیاوی وسائل کو مقصد حیات نہ بنایا جائے 
 
( 9 ) جس طرح بھی ہو مخلوق خدا کی خدمت کی جائے -  

( 10 ) مراقبہ میں کامیابی کے لئے اور مراقبہ کا صحیح نتیجہ مرتب ہونے کے لئے خود سپردگی ضروری ہے ، جب یہ پاکیزہ خیالات اور اوصاف کسی انسان کے  اندر موجود ہوں یا اپنے اندر پیدا کرلئے جائیں تو مراقبہ کے ذریعے لاشعوری زندگی کو جلا  ملتی ہے اور غیب کی دنیا ایک کھلی کتاب کی طرح نظروں کے سامنے  آجاتی ہے -



    روحانی ڈائجسٹ  جنوری  1994ء

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں