منگل، 8 اپریل، 2014

نفی و اثبات --1



ارشادات ، واقعات ، تعلیمات  اور  طرز فکر 



 احمد جمال  کا شمار ایسے افراد میں ہوتا ہے جنہیں  حضور قلندر بابا اولیاؒء کی  مجالس میں حاضری  کا شرف  حاصل ہوا -ایسے خوش نصیب لمحات میں انہوں نے جو علم  کے موتی  چنے وہ قارئین کی خدمت میں پیش کئے جارہے ہیں -

اثبات کی نفی نفی ، نفی کا اثبات نفی ، نفی کی نفی اثبات ، اندھیرے کے نفی روشنی ، روشنی کی نفی اندھیرا ، صحت کی نفی بیماری ، بیماری کی نفی صحت -

غرض کہ زندگی کے معاملات کے بے شمار رخ ہیں - ہر رخ ایک اکائی unit  ہے - ہر اکائی کے دو رخ ہیں - ایک سامنے اور دوسرا پس پردہ - اس اکائی کی ایک اور جہت ہے وہ بھی دوہری ہے - ایک جہت ہے نقش اور دوسری جہت حرکت - حرکت کی بھی دو حیثیتیں ہیں ، ایک محوری اور دوسری طولانی -

انسان اپنی محوری حرکت میں " تقویم احسن " ہے اور طولانی گردش کے سفر دنیا میں " مردود اسفل سافلین " ہے - آغاز سفر جس نقطہ سے ہوا ہے طولانی گردش کا اختتام بھی وہیں ہوگا - لیکن اس کا معاملہ اس بات پر ہوگا کہ سفر دنیا کے دور اختیار میں اس نے جنت کے منفی طرز عمل .. نافرمانی .. کی نفی کی یا نہیں-


       ﷲ تعا لیٰ نہایت ہی مہربان ، بے پایاں محبت کرنے والے ہیں - انسانوں پر آپ نے سب سے بڑا کرم اور احسان اپنے محبوب اور رحمتہ للعالمین  صلّ الله علیہ وسلّم  کے ذریعہ ہمارے اوپر کیا اور آپ کے ذریعہ وہ تمام فارمولے قرآن مجید  کی شکل میں ہمیں تلقین کروائے جس کے ذریعہ ہم جنت میں کئے  گئے منفی عمل کی اس دنیا کے دوران سفر " نفی " کرکے اثبات میں داخل ہوجائیں - یعنی جنت ، عرفان اور حضوری -
       
 تحریر ...احمد جمال عظیمی            روحانی ڈائجسٹ ... جنوری  1997ء 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں