بدھ، 28 مئی، 2014

میں نے ٹوکری اٹھائی



 کشف   و   کرامات 

  ایک رات تقریباً ساڑھے گیارہ بجے کا وقت تھا کہ

 بابا صاحبؒ نے ارشاد فرمایا ... " مچھلی مل جائے گی ؟ "

میں نے عرض کیا ..." حضور! ساڑھے گیارہ بجے ہیں - میں کوشش کرتا ہوں کسی ہوٹل میں ضرور ملے گی -"  

بابا صاحبؒ نے فرمایا ..." نہیں ہوٹل کی پکی ہوئی مچھلی میں نہیں کھاتا - گھر میں پکی ہوئی مچھلی کو دل چاہ رہا ہے -" 

میں شش و پنج میں پڑ گیا کہ اس وقت کچی مچھلی کہاں سے ملے گی - اس زمانے میں ناظم آباد کی آبادی بہت کم تھی - بہرحال ، میں نے اپنے دل میں یہ سوچ لیا کہ مچھلی ضرور تلاش کرنی چاہیئے -

یہ سوچ کر میں نے ٹوکری اٹھائی تو  بابا صاحبؒ نے فرمایا ، 

" اب رہنے دو ، صبح دیکھا جائے گا -"

ایک گھنٹہ بھی نہیں گزرا تھا کہ کسی نے دروازے پر دستک دی - باہر جا کر دیکھا تو ایک صاحب ہاتھ میں رہو مچھلی لئے کھڑے ہیں -

انہوں نے کہا " میں ٹھٹھہ سے آرہا ہوں اور یہ مچھلی بابا قلندرؒ کی نذر ہے -"   

یہ کہتے ہی وہ رخصت ہوگئے -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء ... مصنف ---  خواجہ شمس الدین عظیمی   

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں