کشف و کرامات
میرا نکاح ڈھاکہ ، سابق مشرقی پاکستان میں ہوا تھا ، نکاح کے وقت مہر کے مسئلے پر اختلاف ہوگیا - سسرال والوں کا کہنا یہ تھا کہ مہر کی رقم زیادہ ہونی چاہیئے - میں اس بات پر بضد تھا کہ مہر کی رقم اتنی ہونی چاہیئے جو میں ادا کرسکوں -
جب فریقین کسی نتیجے پر پہنچنے کے لئے تیار نہیں ہوئے تو میں نے دیکھا کہ قلندر باباؒ میرے پاس بیٹھے ہوئے ہیں - حالانکہ وہ اس وقت کراچی میں تھے -
فرمایا ، " لڑکی والے جو مہر باندھ رہے ہیں اسے قبول کرلو -"
میں نے عرض کیا ، " مجھ میں اتنی استطاعت نہیں ہے -"
بابا جیؒ نے ذرا لہجہ بدل کر فرمایا ، " ہم جو کہہ رہے ہیں اس کی تعمیل کرو -"
چنانچہ راضی خوشی نکاح کی تقریب پوری ہوگئی -
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں