پیر، 11 اگست، 2014

علمی سرمایہ -- تعارف




 علمی سرمایہ 

تعارف 



  تاریخ کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وآ له وسلّم کے روحانی علوم کے وارث صوفیائے کرام نے رشد و ہدایت کے مقدس مشن میں تعلیم و تبلیغ کے لئے بالعموم دو ذرائع سے زیادہ کام لیا - ایک تقریر و خطابت کے ذریعے دوسرا تصنیف و تالیف کے ذریعہ - 


 تصوف کے پس پردہ حقائق کی پردہ کشائی کے لئے صوفیائے کرام نے تحریر کے ذریعے علمی اور نظری صورت میں صوفیانہ افکار واضح کرنے کی کاوشیں کیں - 

ان میں حضرت داتا گنج بخشؒ  کی کتاب  " کشف المحجوب " ، حضرت محی  الدین ابن عربیؒ کی کتب  " فصوص الحکم " اور " فتوحات مکیہ " ، حضرت عبدالکریم  جیلیؒ کی کتاب " انسان کامل " ، حضرت شاہ ولی الله دہلویؒ کی کتب " حجتہ الله البالغہ " ، انفاس العارفین " اور " الطاف القدس " زیادہ نمایاں ہیں - 

تصوف کے نثری فن پاروں کے علاوہ اولیاء الله نے اپنی قلبی و روحانی کیفیت اور افکار تصوف کو نظم کے ذریعہ بھی بیان کیا ہے - حضرت مولانا جلال الدین رومیؒ کی " مثنوی " ، حافظ   شیرازیؒ کا " دیوان " ، شیخ سعدیؒ کی " بوستان " ،  شاہ عبدالطیف بھٹائیؒ کا " شاہ جو رسالو "
کے علاوہ حضرت غلام فریدؒ ، بابا بلھےشاہؒ  ، حضرت سلطان  باھوؒ ، سرمد  شہیدؒ  ، حاجی امداد الله مہاجرمکیؒ ، اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلویؒ اور دیگر کئی صوفیاء نے اپنے روحانی جذبات و احساسات کے ساتھ ساتھ معارف تصوف کو شعری پیراہن میں پیش کیا -


حضور قلندر بابا اولیاؒء نے صوفیائے کرام کی روایات کو جاری رکھتے ہوئے نثر اور نظم میں علم و حکمت کے موتی بکھیرے - حضور قلندر بابا اولیاؒء کا مندرجہ ذیل علمی سرمایہ آپ کی روحانی اولاد اور عامتہ الناس کے لئے رہنمائی اور استفادہ کا ذریعہ ہے - 

✦  لوح و قلم    

✦  رباعیات    

✦  تذکرہ بابا تاج الدین ناگپوریؒ    


✦ حضور قلندر بابا اولیاؒء نے اپنے شاگرد  خواجہ شمس الدین عظیمی کو صوفیانہ موضوعات کی تشریحات کے دوران ، عالم لاہوت ، ملکوت ، جبروت اور ارض و سماوات کی تخلیق اور تسخیر کائنات کے فارمولوں پر  بہت سارے قلمی نقشے بھی بنا کر دیئے ہیں - 

 ✦ اسپیس کے موضوع پر ایک کتاب جو آپ نے گجراتی زبان بولنے والے اپنے شاگرد کو املا کروائی اور انہوں نے  بابا صاحبؒ  کے ارشادات کو گجراتی زبان میں قلمبند کیا - یہ کتاب اردو زبان میں قدرت کی اسپیس کے عنوان سے شائع ہوئی -

✦ حضور قلندر بابا اولیاؒء   کی زیر سرپرستی ماہانہ رسالہ روحانی ڈائجسٹ خواجہ شمس الدین عظیمی  صاحب کی زیر ادارت جاری ہوا ، اس کا پہلا شمارہ دسمبر 1978ء میں منظر عام پر آیا اور الحمدللہ تا حال باقاعدگی سے شائع ہو رہا ہے - 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں