پیر، 28 اکتوبر، 2013

ہمدم دیرینہ --3




حضور قلندر بابا اولیاؒء   کے حالات زندگی


 پر ایک نایاب دستاویز 


تحریر :  سید نثارعلی بخاری صاحب 

                  ما قصّہ سکندر و دارا نہ خواندہ ایم 
                  از ما بجز حکایت مہر و وفا مپرس 







الحمد للہ رب العالمین والصلوة والسلام علیٰ رحمتہ ا للعالمین                                  صلّ   الله   علیہ   وسلّم 



بے حد ثناء اس ذات وحدہٗ لا شریک کی کہ جس نے جمیع کائنات کو پیدا کیا اور انسان کو اشرف المخلوقات کے اعزاز سے مشرف فرمایا اور اپنے اسماء صفات کے عکس نور سے منور فرمایا اور اپنے مخصوص بندوں کو اپنے حبیب پاک کے  صدقے و نسبت سے عارف کائنات یعنی کاشف نکات طریقت و مصیرح اسرار و رموز معرفت و حقیقت بنایا اور اپنے 
دوستوں کی مثال میں

          الا ان اولیاء الله لا خوف علیہم ولا ھم یحزنون   


 ارشاد فرمایا --اس دشوار گزار راستے میں قدم قدم پر اس دنیا کی دلکشی اور فریب سے دامن بچا تا ہوا اپنی امکانی کوششوں اپنے مرشد کامل کی رہنمائی  حضورعلیہ الصلوة والسلام  کی محبت و وساطت اور خداۓ لم یزل کی نظر کرم سے محیر العقول مشاہدات کرتا ہوا انسان حق الیقین کی منزل میں پہنچ جاتا ہے
 اس وقت اس پر اسرار رموز الوہیت منکشف ہوتے ہیں ....   

قلندر بابا اولیاؒء بھی ایسے ہی مقبول بارگاہ ایزدی برگزیدہ بندوں میں سے تھے --

قلندر بابا قصبہ خورجہ ضلع بلند شہر یو- پی  بھارت میں پیدا ہوۓ - آپ کے جد امجد الله دین صاحب شمس آباد ضلع کیمبل پور سے پولیس کی ملازمت کے سلسلہ میں ضلع بلند شہر میں آۓ تھے اور ریٹائر ہونے کے بعد انہوں نے یہیں کی سکونت اختیار کرلی ...
  قلندر بابا کے پدر محترم منشی شیردل صاحب نے ضلع  بلند شہر میں ہی تعلیم حاصل کی اور ضلع  بلند شہر کی تحصیل خورجہ میں آنریری اسسٹنٹ کلیکٹر کے پیشکار ہوگئے --

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں