ہمدم دیرینہ
حضور قلندر بابا اولیاؒء کے حالات زندگی پر ایک نادر الوجود تاریخی ورثہ اور دستاویز جسے حضور قلندر بابا اولیاؒء کے بچپن کے دوست اور ہمدم دیرینہ محترم سید نثارعلی بخاری مرحوم نے تحریرکیا اور حضور بابا صاحب سے اپنی محبت و عقیدت کا حق ادا کردیا ...
یہ تاریخی دستاویز " ہمدم دیرینہ " کے عنوان سے شایع کی جا رہی ہے
قبل اس کے کہ یہ دستاویز پیش کی جاۓ بہتر معلوم ہوتا ہے کہ محترم سید نثارعلی بخاری صاحب کا مختصر تعارف پیش کردیا جاۓ--
محترم سید نثارعلی بخاری صاحب کے مورث اعلیٰ حضرت سید محمّد ہاشم بخاری رحمتہ الله علیہ مغل شہنشاہ شہاب الدین شاہجہاں کے عہد حکومت میں تبلیغ اسلام کی غرض سے بخارا سے دہلی آئے اور آپ نے موضع رامپور کاتولی ضلع بلند شہر کو اپنا مستقر بنایا --
1857ء کے پر آشوب دور میں بخاری صاحب کے دادا سید سعادت علی بخاری نے نواب مالا گڑھ ضلع بلند شہر کے ساتھ علم اسلام بلند رکھنے کی جدوجہد کے دوران مرتبہ شہادت پایا اور ان کی نسل شاہی عطیات سے محروم کردی گئی --
سید نثار علی بخاری 1905ءمیں موضع رامپور کاتولی ضلع بلند شہر میں پیدا ہوۓ ... ابتدائی تعلیم و تربیت قصبہ شاملی ضلع مظفر نگر میں ہوئی اور پاکستان ہجرت کے وقت تک بلند شہر میں مقیم رہے ... بخاری صاحب کو دین ،سیاست ،قانون اور ادب سے فطری لگاؤ تھا ...
1935ء سے شعر و سخن میں زیادہ دلچسپی لینی شروع کی ... شعر گوئی میں ان کا کوئی استاد نہیں تھا البتہ بچپن کے دوست حضرت محمّد عظیم برخیا سے وقتاً فوقتاً مشورہ حاصل کرتے رہتے تھے .. بخاری صاحب نے شاعری میں *عارؔف * تخلص اختیار کیا--
بخاری صاحب کا اپنے ہمدم دیرینہ حضور قلندر بابا اولیاؒء سے دوستی کا زمانہ ستر برسوں پر محیط ہے --
وابستگان سلسلہ عظیمیہ خصوصا اور عام معتقدین اس حقیقت سے واقف ہیں کہ حضور قلندر بابا اور حضرت سید نثار علی بخاری صاحب کے درمیان کتنی باہمی چاہت و رفاقت تھی ...
یہ اسی دائم و قائم رہنے والی رفاقت و یگانگت کا اعجاز و کشش تھی کہ سید صاحب اپنی زندگی کے آخری دنوں تک صحت و توانائی کے جواب دیے جانے کے باوجود اپنے رفیق و دمساز کی ابدی آرام گاہ خانقاہ عظیمیہ واقع شادماں ٹاؤن نارتھ کراچی پر تشریف لاتے رہے اور اپنی ہمہ جہت علمی و ادبی معلومات اور تجربہ سے عقیدت مندوں کو فیض پہنچاتے رہے --
سید نثار علی بخاری یکم نومبر 1985ء کو اس جہان فانی سے کوچ کر گۓ --
پروفیسر فقیر محمّد شیخ عظیمی صاحب ، سابق صدر شعبہ انگریزی گورنمنٹ کالج ناظم آباد کراچی نے سید نثار علی بخاری صاحب کے شعری مجموعہ کو " کلام عارف " کے عنوان سے کتابی شکل میں شایع کرایا --
اس کتاب میں حضور بابا صاحب کے حالات زندگی پر بخاری صاحب کی تحریر کردہ تاریخی دستاویز کے علاوہ حضور بابا صاحب کے بخاری صاحب کو تحریر کردہ دو عدد پوسٹ کارڈ خط اور ایک نایاب و یادگار تصویر بھی شایع کی گئی ہے --
ﷲ تعالیٰ پروفیسر فقیر محمّد شیخ عظیمی صاحب مرحوم کوبلند درجات عطا فرماۓ کہ انہوں نے ان نادر دستاویزات کو محفوظ کرنے کا انتظام کیا--
اگلی اشاعتوں میں حضور قلندر بابا اولیاؒء کے بخاری صاحب کو تحریر کردہ دونوں خط اور یادگار تصویر شامل اشاعت کی جاۓ گی --
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں