ارشادات ، واقعات ، تعلیمات اور طرز فکر
خواجہ صاحب فرماتے ہیں کہ حضور قلندر بابا اولیاؒء سے ملنے کے بعد انہیں کبھی کوئی مرعوب نہیں کرسکا ، فرمایا بھئی ہم اپنے مرشد کے سامنے اپنا ذہن استعمال نہیں کیا کرتے تھے -
ایک بار بابا صاحب نے بازار سے کچھ لانے کو کہا اور بتایا کہ دو روپے میں آئے گی ، ہم بازار گۓ ، دکاندار نے پونے دو روپے طلب کئے ، ہم وہ چیز لئے بنا ہی واپس آگئے کہ صاحب دو روپے کی نہیں ملتی .... وہ پونے دو کی دے رہا ہے .......کیا حکم ہے ؟
ایک بار بابا صاحب نے بازار سے کچھ لانے کو کہا اور بتایا کہ دو روپے میں آئے گی ، ہم بازار گۓ ، دکاندار نے پونے دو روپے طلب کئے ، ہم وہ چیز لئے بنا ہی واپس آگئے کہ صاحب دو روپے کی نہیں ملتی .... وہ پونے دو کی دے رہا ہے .......کیا حکم ہے ؟
اس واقعہ کی مزید تشریح ہوتی تو بہت اچھا ہوتا.........یعنی کچھ مثالیں دے کر سمجھایا جاتا.......
جواب دیںحذف کریں