منگل، 15 اکتوبر، 2013

2006ء

ارشادات ، واقعات ، تعلیمات  اور  طرز فکر 


 خواجہ شمس الدین عظیمی اپنے  مرشد کریم   حسن اخریٰ سید محمّد عظیم برخیا  حضور قلندر بابا اولیاؒء کی بابت بیان کرتے ہیں کہ وہ الله سے اتنے قریبی تعلق کے باوجود عوام کے معمول کے پابند تھے .... بیمار ہوتے اور عوام کی طرح علاج ہوتا ...

اس تمام تر قربت کے باوجود عوام کے معمول سے گزرے ...  ایک طرف اتنی نیاز مندی اور دوسری طرف اتنا ناز کہ اپنی بات منوانے کو دنیا چھوڑنے پر مصر ہوگئے  حالانکہ بالتصدیق  انھیں دنیا میں 2006ء  تک رہنا تھا ---  الله میاں بہت ہی بڑے ہیں ... ماننے پر آئیں تو پہاڑ جتنی بات مان لیں ...نہ مانیں تو چیونٹی جتنی بات نہ مانیں --
         
 آسمان پر جب ہم نے دو تلواریں دیکھیں اور حضور بابا صاحب سے دریافت کیا تو فرمایا کہ آئندہ دنیا کے نقشے کی کیا صورت ہوگی  .. ایک شہر میں کتنی آبادی ہوگی .. کتنے شہروں کا صوبہ ہوگا... ہندوستان  کا نقشہ کیا ہوگا .. پاکستان کا نقشہ کیا ہوگا ... پھر بتایا کہ کراچی فواروں کا شہر ہوگا .. ان پہاڑیوں پر باغ لگیں گے --
           

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں