حضرت محمّد عظیمؒ المعروف قلندر بابا اولیاؒء نے کچھ عرصہ انگریزی فوج میں ملازمت بھی کی دوران ملازمت برما یا کولمبو کے محاذ پر زخمی ہوگئے -صحتیاب ہونے کے بعد فوجی ملازمت چھوڑ دی آپ صحافیانہ مزاج اوراعلیٰ شعری ذوق رکھتے تھے -
فوج کی ملازمت چھوڑنے کے بعد سلسلہء معاش قائم رکھنے کے لئے دہلی میں مختلف رسائل و جرائد کے ذریعہ ادب و صحافت اور شعراء کے دیوان کی اصلاح و ترتیب کا کام اختیار کیا -
آپ کو شعر و شاعری سے خاص شغف تھا -برخؔیا تخلص فرماتے تھے -
حضرت سید محمّد عظیم برخیاؒ نے کراچی میں مستقل سکونت اختیار کرنے کے بعد معاش کا یہ طریقہ اختیار کیا کہ لارنس روڈ کی فٹ پاتھ پر روزآنہ صبح جا کر بیٹھ جاتے تھے اور بجلی کے فیوز وغیرہ لگا کر اپنی زندگی بسر کرتے....
تھوڑا عرصہ سیٹھ عثمان بمبئی والا کے کارخانے میں بھی کام کیا-کچھ عرصے بعد اردو روزنامہ ڈان میں سب ایڈیٹر کے عہدے پر فائز ہوگئے...
مختلف رسائل اور ہفت روزہ میں کہانیاں قلمبند کیں ... شاعرانہ کلام کی اشاعت کے ساتھ غیر معمولی افسانے بھی لکھے ...
اس کے بعد ایک عرصے تک کراچی سے شایع ہونے والےماہنامہ "نقاد" میں کام کرتے رہے -چند رسائل کی ادارت میں معاونت بھی کی -
نقاد میں ملازمت کے زمانے میں ماہنامہ نقاد میں ایک سلسلہ وار کہانی شیطان کی سوانح عمری کے عنوان سے قسطوں میں چھپنا شروع ہوگئی ... شیطان کی سوانح عمری اور معمے کی بنیاد پر ماہنامہ نقاد عوام میں بے انتہا مقبول ہوا ...
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب بتاتے ہیں کہ میرا چشم دید ہے کہ ماہنامہ نقاد کے دفتر کے سامنے لوگوں کی بڑی بڑی قطاریں لگی رہتی تھیں --
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں