پیر، 1 ستمبر، 2014

تعبیرعظیمؒ -- 3




                              تعبیر عظیمؒ  



...   غلط طرز عمل کی نشاندہی   ...  

  بہت سے خوابوں کی تعبیر میں  قلندر بابا اولیاؒء نے سائلین کے غلط طرز عمل کی نشاندہی فرمادی جن سے ان کی فکر و عمل کو نقصان پہنچ رہا تھا اور جن سے نجات حاصل کرنا بہتر زندگی اور اچھے مستقبل کے لئے ضروری تھا - ایسے چند خواب اور بابا صاحب کی زبان الہام بیان سے ان کی تعبیر ہم ذیل میں درج کرتے ہیں - 

شمیم صاحبہ نے اپنا خواب بیان کرتے ہوئے لکھا ...

 میری امی نہر کے کنارے ایک درخت کے نیچے کھڑی ہیں - ایک آدمی گزرتے ہوئے کہتا ہے .. شاباش تم اس آدمی کی ( میرے والد کی طرف اشارہ کرکے ) بیوی ہو -
دوسرا خواب یہ ہے کہ   ...  کوئلے دھک رہے ہیں ان کوئلوں پر ایک مرغی آکر گرتی ہے اور جل جاتی ہے - امی نوکر کو آواز دیتی ہیں کہ جلدی سے چھری لاؤ تاکہ مرغی ذبح کرلیں - 

بابا صاحبؒ تعبیر کے ضمن میں فرماتے ہیں ...


 امی جان کے بے جا پیار نے خصائل و عادات پر بہت برا اثر ڈالا ہے - درخت کا سایہ ، اماں ابا کی صورتیں ، ایک آدمی کا نعرہ تحسین بلند کرنا یہ سب خاکے ہیں اچھے خصائل کو ردی سمجھنے کے -
دوسرا خواب پہلے خواب کا انتباہی رخ ہے - یہ رخ خبردار کر رہا ہے کہ موجودہ روش فوراً ترک کردی جائے ورنہ مستقبل تاریک ہونے کا اندیشہ ہے - دہکتی آگ میں مرغی کا جلنا نتیجہ کی نشاندہی کرتا ہے - " چھری لاؤ " شرط کی تصویر ہے کہ یہ روش ترک نہ کی گئی تو" چھری مرغی ذبح " سارا بندوبست لاحاصل ہوجائے گا -    



بیگم منظور حسین رسول نے اپنا خواب تحریر کیا ...


دیکھتی ہوں کہ زبردست سیلاب آیا ہوا ہے اور ایک مسجد سیلاب کے پانی میں ڈوب گئی ہے - پانی میں بےشمار قرآن پاک تیر رہے ہیں - پانی میں بہت سے نوجوان کھڑے ہیں - میں کنارے پر کھڑی ہوکر کہتی ہوں کہ ایک صاف اور خشک قرآن پاک جو سب سے اچھا ہو مجھے لا دو -


 ایک جوان میرے ہاتھ پر قرآن پاک لا کر رکھ دیتا ہے - میں اس سے پھر کہتی ہوں کہ ایک رحل بھی لا دو - پھر کچھ سوچ کر کہتی ہوں کہ ایک اور قرآن مجید لا کر دو - وہ کہتا ہے کہ اب قرآن پاک قیمتاً ملے گا ، یہ سن کر مجھے مایوسی ہوتی ہے - 

بابا صاحبؒ نے تعبیر یہ فرمائی ...


مسجد کا سیلاب میں ڈوبنا ، قرآن پاک کے نسخوں کا پانی میں تیرنا ، ایک نسخے کا حصول ، دوسرے نسخے کے حصول میں ناکامی ، ان اوراد و وظائف کے خاکے ہیں جو پڑھے گئے ہیں - ان کا اپنی بہتری کے لئے پڑھنا تو ٹھیک ہے لیکن دوسروں کی برائی کے لئے پڑھنا ہرگز مناسب نہیں -  


میاں اقبال سندھو نے لکھا ...


ایک عورت نے مجھ سے کہا دیکھو میں گھر سے اٹھ کر نماز کے لئے آگئی ہوں مگر تم ابھی تک نہیں اٹھے یا تم نماز نہیں پڑھو گے ؟ انہوں نے گفتگو جاری رکھتے ہوئے پوچھا ، تم کہاں رہتے ہو ؟ میں نے اپنا کمرہ بتایا تو وہ کمرے میں گئیں پھر وہاں سے باہر آکر وضو کیا اور فجر کی دو رکعت نماز مسجد میں ادا کی پھر میرے سرہانے بیٹھ کر قرآن پاک کی تلاوت کرنے لگیں -
دیکھا کہ ایک دوست جوگی کی ساتھ کمرے میں داخل ہوتے ہیں اور اسی کے ذریعے دو منہ والا سانپ لٹکا دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تم اپنی قوت اور صلاحیتوں کی بہت ڈینگ مارتے ہو اگر مرد ہو تو اس سانپ کو مار کر دکھاؤ -


حضور قلندر بابا اولیاؒء نے سائل کے بعض غلط رجحانات کی یوں نشاندہی فرمائی ...  



تعبیر :   1 - عورت اور نماز ، خوشی اور نیکی کے رجحانات ہیں - طبعیت مائل تو ہوتی ہے مگر آرام طلبی مانع آجاتی ہے - یہ روش ترک کردینی چاہیئے -



        2 - آپ کوئی کام برابر کر رہے ہیں - یہ بھی سمجھ رہے ہیں کہ یہ کام بہت بڑے اجر کا مستحق ہے اور بہت بڑی نیکی ہے - یاد رکھئیے یہ کام الله تعالیٰ کے لئے نہیں کیا جارہا ہے اس کے پس پردہ آپ کی کوئی غرض دوڑ رہی ہے - نہ یہ نیکی ہے اور نہ اس کا کوئی اجر ہے -   




ایم طاہر صاحب نے اپنا خواب ان الفاظ میں بیان کیا ...  


محکمہ کی طرف سے خط موصول ہوا کہ آپ کو بہت زیادہ فعال اور متحرک ہونے کی وجہ سے ایگریکلچر میں دو سالہ کورس کے لئے انڈونیشیا بھیجا جارہا ہے - صبح اٹھ کر حیران ہوا کہ یہ حکم کیسا تھا کیوں کہ ایگریکلچر سے میرا دور کا بھی واسطہ نہیں ہے -

 بابا صاحب نے خواب کے معانی کو یوں واشگاف فرمایا ... 


 لاشعور نے بتایا ہے کہ معاشی ترقی محنت اور تندہی کے ساتھ کام کرنے سے ہی مل سکتی ہے - ایگریکلچر اور انڈونیشیا تندہی اور مسلسل تندہی کے نقش ہیں جن کا تصور ذہن میں موجود نہیں ہے - محض سینیارٹی حصول ترقی کے لئے کافی نہیں ہے -



غلام مصطفیٰ نے خواب کے تمثلات ان الفاظ میں تحریر کئے - 

میں اپنے چچا کے مکان میں داخل ہوا - دیکھا کہ مکان خالی ہے - اچانک ہتھیلی میں جلن محسوس ہوئی - دوسرے ہاتھ سے ہتھیلی دبا دیتا ہوں اور جلن ختم ہوجاتی ہے - پیچھے دیکھتا ہوں تو دو سانپ بیٹھے ہیں - ایک بڑا اور دوسرا چھوٹا - 


چھوٹا سانپ ہل رہا ہے - جب کہ بڑا سانپ کنڈلی مارے بیٹھا ہے - میں مارنے کی کوشش کرتا ہوں تو سانپ غائب ہوجاتا ہے - میں اسے تلاش کرکے مار دیتا ہوں اور آگ میں ڈال دیتا ہوں - سانپ کے جلتے وقت ایک عورت کی آواز آتی ہے دیکھو یہ سونا تو نہیں بن گیا - 


 حضور قلندر بابا اولیاؒء نے سائل کے خواب میں چھپے ہوئے پیغام کو ان الفاظ میں واضح فرمایا ...



 آپ کسی سے دشمنی کرکے اور اس کو نقصان پہنچا کر فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں - یہ طرز فکر غلط اور لاحاصل ہے - چچا کا خالی مکان ، سانپ کو مار کر آگ میں ڈالنا ، عورت کی آواز کا یہ کہنا دیکھو یہ سونا تو نہیں بن گیا ، بہت واضح علامتیں ہیں -   

مرتبہ ... سہیل احمد    روحانی ڈائجسٹ .. جنوری  1995ء

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں