پیر، 29 ستمبر، 2014

وصال ... عرس مبارک


وصال  ...  عرس مبارک


وصال ...
             وصال سے پیشتر حضور قلندر بابا اولیاؒء نے آٹھ ماہ تک چوبیس گھنٹوں میں صرف ایک پیالی دودھ پر گزر کیا - اور تین روز پہلے کھانا اور پینا دونوں چھوڑ دیا - جب بھی درخواست کی گئی کہ آپ اور نہیں کچھ تو پانی ہی پی لیں تو حضورؒ نے ہاتھ کے اشارے سے منع فرما دیا - ایک ہفتہ پہلے اس بات کا اعلان فرما دیا کہ اب میں زیادہ سے زیادہ ایک ہفتہ کا مہمان ہوں -


 جس روز وصال ہوا اس روز صبح سویرے اپنے داماد ، محمّد جمیل صاحب سے فرمایا ... " آج تم کہیں نہیں جانا - میرا کچھ پتہ نہیں - "  دوپہر کے بعد فرمایا ... " تم گھر ہی میں رہنا - اس وقت میرے پیروں کی جان نکل چکی ہے   - " وصال سے تین گھنٹہ پیشتر حضرت خواجہ صاحب قبلہ کی طلبی ہوئی - ارشاد عالی ہوا ... " مجھ سے مصافحہ کرو - " اس سے پہلے کبھی کسی سے یہ بات نہیں فرمائی تھی -


 وصال سے ایک گھنٹہ قبل بھائی سراج صاحب نے جانے کی اجازت چاہی - فرمایا ... " اچھا جاؤ خدا حافظ ، صبح جلد آجانا - " امر واقعہ یہ ہے کہ بھائی سراج صاحب نے پیر و مرشد کا حق خدمت ادا کردیا -
 جناب خواجہ صاحب اور چند دوسرے متوسلین حضرات کی موجودگی میں ایک بار جنت کا تذکرہ ہورہا تھا - حضور بابا صاحبؒ نے فرمایا ... " میں نے ایک دھوبی کی پیشانی پر جنت کی مہر دیکھی ہے - یہ دھوبی سراج صاحب ہیں - "

28  جنوری 1979ء بروز اتوارحضور بابا صاحبؒ  کے وصال کی خبر روزنامہ جنگ ، روزنامہ جسارت اور روزنامہ ملت گجراتی نے نمایاں طور پر شائع کی - 


27 جنوری :   جنوری 1979ء کا روحانی ڈائجسٹ چھپ کر تیار ہوچکا تھا - ٹائٹل کی چھپائی ہنگامی حالت میں رکوا کر پہلے صفحے پر  قلندر بابا اولیاؒء کے وصال کی خبر اس طرح شائع کی گئی - 


آہ  قلندر بابا اولیاؒء    واحسرتا کہ آج دنیا اس وجود سرمدی سے خالی ہوگئی جس کے بارے میں الله تعالیٰ کا ارشاد ہے - 
... " میں اپنے بندوں کو دوست رکھتا ہوں اور میں ان کے کان ، آنکھ اور زبان بن جاتا ہوں - پھر وہ میرے ذریعے سنتے ہیں ، میرے ذریعے بولتے ہیں اور میرے ذریعے چیزیں پکڑتے ہیں - ... "


روحانی ڈائجسٹ چھپ کر تیار ہی ہوا تھا کہ روحانی ڈائجسٹ کے سرپرست اعلیٰ حضور حسن اخریٰ محمّد عظیم برخیا ، قلندر بابا اولیاء رحمتہ الله علیہ نے سفر آخرت کی تیاری کرلی اور دیکھتے ہی دیکھتے واصل بحق ہوگئے - 
جگر خون ہوگیا ، آنکھیں پانی ہوگئیں ، دل ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا - دماغ ماؤف ہوگئے - کوئی آنکھ ایسی نہ تھی جو نمناک نہ ہوئی ہو - کوئی دل ایسا نہ تھا جو بے قراری کے عمیق سمندر میں ڈوب نہ گیا ہو - ایسا لگتا تھا کہ لوگوں کے جم غفیر پر سکتہ طاری ہوگیا ہے -   


  ایسی برگزیدہ ہستی نے پردہ فرمالیا جس کی نماز جنازہ میں انسانوں کے علاوہ لاکھوں فرشتے صف بستہ تھے ، حضور سرور کائنات صلّ الله علیہ وسلّم ، عاشق رسول حضرت اویس قرنی ، اولیاء کے سرتاج حضرت غوث الاعظم گرامی قدر اپنے معزز فرزند سعید کے استقبال کے لئے موجود تھے - حد نظر تک اولیاء الله کی ارواح کا ایک ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر تھا - 
مشیت ایزدی ایک ایسی حقیقت ہے جس کے بارے میں بجز صبر و شکر کوئی چارہ نہیں - الله کی سنت میں تبدیلی ہوتی ہے اور نہ تعطل واقع ہوتا ہے - قرآن پاک میں ارشاد ہے ... کل نفس زائقة الموت 


پیش نظر شمارہ میں عقیدت مند حضرات حضور قلندر باباؒ کی یہ رباعی پڑھیں گے ...

    
     اک جرعہ مئے ناب ہے کیا پائے گا
     اتنی سی کمی سے فرق  کیا  آئے گا
     ساقی مجھے اب مفت پلا ، کیا معلوم
      یہ  سانس  جو  آگیا  ہے پھر آئے گا 

27 جنوری  1979ء کی شب ایک بجے جب کہ شب بیدار ، خدا رسیدہ بندے اپنے الله کے حضور حاضری دیتے ہیں حضور قلندر بابا اولیاؒء مستقل حضوری پر تشریف لے گئے - انّا للہ و انّا الیہ راجعون    حضور قلندر بابا اولیاؒء کی وصیت کے مطابق آپ کا جسد مبارک عظیمیہ ٹرسٹ فاؤنڈیشن کے شمالی حصے میں محو استراحت ہے - جس وقت مٹی دی جارہی تھی اس وقت مغرب کی اذان ہورہی تھی - 

 عظیمیہ ٹرسٹ فاؤنڈیشن ...


حضور قلندر بابا اولیاؒء کی زندگی میں ہی ایک ٹرسٹ ، عظیمیہ ٹرسٹ فاؤنڈیشن کے نام سے تشکیل پا گیا تھا - عظیمیہ ٹرسٹ فاؤنڈیشن نے نارتھ کراچی میں مزار شریف کے لئے زمین حاصل کی - یہی وہ مقام ہے جہاں اس وقت قلندر بابا اولیاء رحمتہ الله علیہ محو استراحت ہیں اور مزار شریف مرجع خلائق ہے - 




 عرس مبارک ...


27 جنوری اس مقدس ہستی کا یوم وصال ہے جو بارگاہ خداوندی میں مقبول اور سیدنا حضورعلیہ الصلوٰة والسلام  کا محبوب ہے- اس وجود مسعود نے سیدنا حضورعلیہ الصلوٰة والسلام  کے اخلاق ، روحانی اور علوم حضوری کے مشن کو زمانے کے تقاضوں کے مطابق پیش کیا ہے-

عشق رسول صلّ الله علیہ وسلّم کے پروانے اور اولیاء الله کی محبت میں دیوانے ،   پاک باطن  لوگ  27 جنوری کو حضور قلندر بابا اولیاؒء کے عرس مبارک  میں  دور دراز مقامات سے تشریف لاتے ہیں اور روحانی فیض سے مالا مال اور سرخرو ہوکر اپنے اپنے  مقامات  پر  بابا  صاحبؒ  کے  فیض  کو عام کرتے ہیں -    



 مندرجہ ذیل پروگرام کے تحت عظیمیہ ٹرسٹ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام عرس کا انتظام و انصرام تکمیل پاتا ہے - 

پروگرام   27 جنوری  

 بعد نماز ظہر       ختم درود شریف اور آیت کریمہ 
بعد نماز عصر       قرآن خوانی 
بعد نماز مغرب       فاتحہ اور تقسیم لنگر 

بمقام                 خانقاہ عظیمیہ 
                      ایس - ٹی - سیکٹر 14 - بی 
                      بس اسٹاپ شادمان ٹاؤن نمبر 1 ، کراچی 

                     ( بس اسٹاپ سخی حسن سے اگلا بس اسٹاپ ہے ) -

کتاب ... تذکرہ قلندر بابا اولیاؒء 
مصنف --- خواجہ شمس الدین عظیمی   


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں