بدھ، 3 ستمبر، 2014

تعبیرعظیمؒ -- 4


                            تعبیر عظیمؒ  


...  خوابوں کے ذریعے امراض کی تشخیص و نشاندہی   ...  


 ذیشان احمد صاحب نے خط میں لکھا ...


کسی نامانوس جگہ موجود ہوں میز پر کھانا لگا ہوا ہے - میری والدہ نے ایک مرتبان میں سے اچار نکال کر مجھے دیا - یہ اچار نیولے کا تھا - میں نے پورا نیولا روٹی پر رکھا اور نیولے کی گردن توڑ کر کھا گیا -

اس خواب سے پہلے میری والدہ نے خواب میں دیکھا کہ  ...    ایک گرگٹ ہے جس کی دم ایک گز لمبی ہے - انہوں نے گرگٹ کا سر کچل کر پھینک دیا -
 اس کے بعد میری بہن نے جس کی عمر اٹھارہ سال ہے خواب میں دیکھا کہ ...  ایک گرگٹ اس کی دائیں ہتھیلی اپنے جبڑوں کی گرفت میں لئے ہوئے ہے - درد اور تکلیف سے بہن کی آنکھ کھل گئی -

 قلندر بابا اولیاؒء نے خواب کی تعبیر یہ لکھوائی ...

آپ کے والدہ کے اور بہن کے خوابوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ تینوں کو نزلہ حار کی بیماری ننہیال کی طرف سے ورثے میں ملی ہے - یہ بیماری کسی طرح کی الرجی ہے -
 یہ بیماری نزلہ حار کے علاوہ دماغی اور اعصابی کمزوری کی صورت اختیار کرلیتی ہے - صحیح اور مکمل علاج کرائیے اس سے نجات حاصل کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہے -    

عبدالماجد صاحب نے اپنا خواب یوں لکھا ...

 ہم تین آدمی بارش میں کہیں جارہے ہیں - سب کے پاس چھتریاں ہیں - چلتے چلتے ایک بند آگیا - اس بند کو عبور کیا تو ایک ٹیلے پر پہنچ گئے - ٹیلے کے اوپر ایک جھونپڑی تھی جس میں ایک صاحب موجود تھے - ان صاحب نے ہمیں ایک قلعے کا راستہ بتایا ...
 قلعے پر پہنچے تو دیکھا کہ سرخ رنگ کا قلعہ تھا اور اس کے تین دروازے تھے - قلعے میں بہت بڑی فوج جمع تھی اور ہمارے پاس تلواریں تھیں - وہاں ایک سپاہی نے مجھے چھرا مارا جو دیوار میں پیوست ہوگیا - یہی چھرا میں نے نکال کر سپاہی کے سینے میں گھونپ دیا اور وہ ہلاک ہوگیا -  

تعبیر خواب میں یہ انکشاف سامنے آیا ...


 آپ نے اپنی بیماری کا جن صاحبان سے علاج کرایا ہے وہ اس کو سمجھ نہیں سکے ہیں - اس بیماری کی بنیاد جگر کی خرابی ہے - ٹیلہ ، جھونپڑی ، قلعے کی نشاندہی یہ سب خاکے ہیں جگر کی بیماری کے - بارش بیماری کا تمثل ہے ...
 چھتری والے خواہ عطائی ہیں یا سند یافتہ معالج ہیں - ان کی تشخیص غلط ہے - چھرا اور ہلاکت بیماری کا خاتمہ ہیں - ہوشیار معالج سے علاج کرائیں ، انشاء الله شفا ہوگی -  

عبدالمجید صاحب نے اپنا خواب بیان کرتے ہوئے لکھا ...


 ایک فقیر دروازے پر صدا لگاتا ہے اور کہتا ہے کہ کھانڈ دے دو - میں نے کہا اسے کھانڈ دے دو - دوسری دفعہ فقیر آیا اور کہا چاول دے دو - بچوں نے کہا چاول نہیں ہیں - کہنے لگا ، کھانڈ ہی دے دو - اس کو کھانڈ دے دی گئی -
یہ کیا راز ہے - فقیر تو آٹا روٹی اور پیسے مانگتے ہیں یا پرانا کپڑا طلب کرتے ہیں -


 اس خواب میں جو اشارہ موجود ہے اسے  بابا صاحبؒ نے یوں واشگاف فرمایا ...

نمک زیادہ استعمال کرنے کی وجہ سے جسم میں فاسد رطوبات بڑھ جاتی ہیں - مقدار میں اعتدال ہونا چاہیئے - لاشعور نے اعصابی حالت کی تصویر دکھا دی ہے - فقیر کا کھانڈ طلب کرنا اور چاول مانگنا نمک کی فاسد مقدار اور رطوبت کے اشارات ہیں -    


ناصر حسین صاحب کا خواب کچھ یوں ہے ...  


دیکھا کہ کچھ لوگ میری تلاش میں ہیں اور میں ان سے چھپتا پھر رہا ہوں - کافی تگ و دو کے بعد میں اپنے آپ کو بلند و بالا عمارت پر دیکھتا ہوں - وہ عمارت کسی تعلیمی درسگاہ کا ایک حصہ ہے - وہاں اور لوگ بھی موجود ہیں ...
 وہ لوگ مجھے پکڑ لیتے ہیں اور ایک ریڑھی پر بٹھا کر تیزی سے لے جاتے ہیں - رفتار اتنی تیز ہے کہ عمارت بہت چھوٹی سے نظر آرہی ہے ...


 پھر میں خود کو ایک مکان میں پاتا ہوں - کمرے میں ایک صاحب چارپائی پر سفید چادر اوڑھے لیٹے ہیں - میں چادر اٹھا کر دیکھتا ہوں تو وہ ایک لاش تھی -   پھر دیکھا کہ کمرے کے ایک کونے میں حوض بنا ہوا ہے اور اس حوض میں انسانی اعضاء بکھرے ہوئے ہیں ...


 اس گھر میں ایک عورت بھی ہے جو کہتی ہے کہ تمہارا بھی یہی حشر ہوگا - اتنے میں دروازے پر دستک ہوتی ہے - عورت دروازہ کھول دیتی ہے اور بہت سی عورتیں اندر داخل ہوکر انسانی اعضاء پر ٹوٹ پڑتی ہیں اور کھانے لگتی ہیں - 


قلندر بابا اولیاؒء نے خواب کی کڑیوں کو جوڑ کر معنی یوں واضح فرمائے ...


 خواب میں لوگوں کی تلاش کئی اعصابی بیماریوں کی سمت ایک اشارہ ہے - بلند و بالا عمارت کا مطلب ہے کہ یہ بیماری پرانی ہوچکی ہے مگر عمارت تعلیمی درسگاہ ہے اس سے مراد ہے کہ بیماری لاعلاج نہیں ہے ...


کچھ لوگوں کا ریڑھی پر بٹھا کر لے جانا اور عمارت کا چھوٹا سا نظر آنا ایک مکان ، ایک ، کمرہ ، سفید چادر میں لپٹا ہوا ایک شخص ، چادر کے اندر اس شخص کی لاش ، حوض میں انسانی اعضاء کا بکھرا ہوا دیکھنا یہ سب نقوش ہیں غلط علاج ، غلط تشخیص او غلط دواؤں کے ... 


 کوئی عورت علاج کے سلسلے میں غلط مشورہ دیتی ہے - بہت سی عورتوں کا انسانی اعضاء کھانے پر ٹوٹ پڑنا سب بے احتیاطیوں اور بد پرہیزیوں کی علامت ہیں - اس طرح لاشعور نے تنبیہہ کیا ہے کہ ہوشیار معالج سے پرہیز کے ساتھ علاج کروایا جائے -  

     مرتبہ ... سہیل احمد    روحانی ڈائجسٹ .. جنوری  1995ء 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں