تفسیر عظیمؒ
ترجمہ : ہم نے یہ اتارا شب قدر میں اور تمہیں کیا ادراک کہ کیا ہے شب قدر - شب قدر بہتر ہے ہزار مہینے سے - اترتے ہیں فرشتے اور روح اس میں اپنے رب کے حکم سے ہر کام پر - امان ہے وہ رات صبح کے نکلنے تک - ( سورۂ قدر )
تفسیر عظیم ...
✦..." شب قدر وہ رات ہے جس کا ادراک عام شعور سے ستر ہزار گنا یا اس سے بھی زیادہ ہے کیونکہ ایک رات کو ایک ہزار مہینے سے ستر ہزار گنے ( گنا ) کی مناسبت ہے - اس ادراک سے انسان کائناتی روح کا ، فرشتوں کا اور ان امور کا جو تخلیق کے راز ہیں مشاہدہ کرتا ہے -
تصوف میں اس ادراک کو فتح کے نام سے تعبیر کرتے ہیں - فتح میں انسان ازل سے ابد تک معاملات کو بیداری کی حالت میں چل پھر کر دیکھتا اور سمجھتا ہے - کائنات کے بعید ترین فاصلوں میں اجرام سماوی کو بنتا اور عمر طبعی کو پہنچ کر فنا ہوتے دیکھتا ہے -
لاشمار کہکشانی نظام اس کی آنکھوں کے سامنے تخلیق پاتے ہیں - اور لا حساب دور زمانی گزار کر فنا ہوتے نظر آتے ہیں - فتح کا ایک سیکنڈ بعض اوقات ازل تا ابد کے وقفے کا محیط بن جاتا ہے - "...✦
روحانی ڈائجسٹ ... جنوری 2003 ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں