ارشادات ، واقعات ، تعلیمات اور طرز فکر
خواجہ صاحب سے دریافت کیا گیا کہ......حضور قلندر بابا اولیاؒء صابن سے ہاتھ کیوں نہیں دھوتے تھے ؟ فرمایا ان کی طبیعت میں نفاست بہت تھی ... صابن میں چربی ہوتی ہے اور وہ بھی جانے کس کس جانور کی - وہ گرم پانی سے ہاتھ دھو کر تولیے سے پونچھ لیتے تھے ہاتھ بھی کافی دیر تک دھوتے تھے ..... انھیں اچھا لگتا تھا ہاتھوں کو دھونا -
مزید فرمایا ...... میرے اورا کا رنگ سنہرا ہے ، جب میں نہا کر نکلتا تو حضور قلندر بابا اولیاء مجھے آواز دے کر بلاتے ..... خواجہ صاحب ! ادھر آئیے ...... یہاں بیٹھیں ....، میں ننگے بدن ان کے قریب بیٹھ جاتا اور وہ مجھے ٹکٹکی باندھے دیکھا کرتے -
ایک مرتبہ خواجہ صاحب نے ڈاکٹر مقصود عظیمی کو بتایا کہ بابا صاحبؒ کے معتقد ، ایک صاحب تھائی لینڈ گئے تو ایک بھکشو سے ملے -
جب اس کو انہوں نے حضور قلندر بابا اولیاؒء کا حوالہ دیا تو بھکشو نے بتایا کہ... اس وقت وہ (بابا صاحبؒ ) دنیا کے سب سے زیادہ عظیم انسان ہیں کیونکہ ان کے گرد روشنیوں میں دیگر رنگوں کے علاوہ سنہرا رنگ بہت نمایاں ہے جو سلطنت اور حکومت کا رنگ ہے -انھیں یہاں تک بتایا کہ آپ عظیمی صاحب کے قریب ہیں -
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں