اتوار، 29 ستمبر، 2013

سنہرا اورا

ارشادات ، واقعات ، تعلیمات  اور  طرز فکر 


خواجہ صاحب سے دریافت کیا گیا کہ......حضور قلندر بابا اولیاؒء صابن سے ہاتھ کیوں نہیں دھوتے تھے ؟  فرمایا ان کی طبیعت میں نفاست بہت تھی ... صابن میں چربی ہوتی ہے اور وہ بھی جانے کس کس جانور کی - وہ گرم پانی سے ہاتھ دھو کر تولیے سے پونچھ لیتے تھے ہاتھ بھی کافی دیر تک دھوتے تھے ..... انھیں اچھا لگتا تھا ہاتھوں کو دھونا -

 مزید فرمایا ...... میرے اورا کا رنگ سنہرا ہے ،  جب میں نہا کر نکلتا تو حضور قلندر بابا اولیاء مجھے آواز دے کر بلاتے ..... خواجہ صاحب !  ادھر آئیے ......  یہاں بیٹھیں ....، میں ننگے بدن ان کے قریب بیٹھ جاتا اور وہ مجھے ٹکٹکی باندھے دیکھا کرتے -

 ایک مرتبہ خواجہ صاحب نے ڈاکٹر مقصود عظیمی کو بتایا کہ بابا صاحبؒ کے معتقد ، ایک صاحب تھائی لینڈ  گئے تو ایک بھکشو سے ملے -
جب اس کو انہوں نے حضور قلندر بابا اولیاؒء کا حوالہ دیا تو بھکشو نے بتایا کہ... اس وقت وہ  (بابا صاحبؒ )   دنیا کے سب سے زیادہ عظیم انسان ہیں  کیونکہ ان کے گرد روشنیوں میں دیگر رنگوں کے علاوہ سنہرا رنگ بہت نمایاں ہے جو سلطنت اور حکومت کا رنگ ہے -انھیں یہاں تک بتایا کہ آپ عظیمی  صاحب کے قریب ہیں -

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں