جمعرات، 26 ستمبر، 2013

روحانی تعلیم و تربیت

       علی گڑھ میں قیام کے دوران آپ کی طبیعت میں درویشی اور تصّوف کی جانب میلان بڑھ گیا -وہاں ایک قبرستان کے قریب حجرے میں مولانا کابلیؒ نامی بزرگ رہا کرتے تھے -محمّدعظیؒم اکثر وہاں آنے جانے لگے ،اسی اثناء میں محمّد  عظیؒم  اپنے نانا بابا تاج الدین  ناگپوریؒ    کی خدمت میں حاضر ہوئے-  

Baba Tajuddin Nagpuri r.a.
نانا نے انہیں وہاں روک لیا -حضرت سید محمّد  عظیؒم  کے والد صاحب کو جب یہ پتہ چلا تو وہ ناگپور تشریف لے گۓ اور بابا تاج الدین  ناگپوریؒ     سے عرض کیا کہ اس کی تعلیم نامکمل رہ جاۓ گی ،اسے واپس علی گڑھ بھیج دیجئے -بابا صاحب نے فرمایا کہ اس کو اگر اس سے زیادہ پڑھایا گیا  جتنا یہ اب تک پڑھ چکا ہے تو یہ میرے کام کا نہیں رہے  گا- حضرت محمّدعظیؒم   کے والد صاحب نے مشفق باپ کی طرح بیٹے کو سمجھایا اور جب یہ دیکھا کہ بیٹے کا میلان طبع فقر کی طرف مائل ہے تو انہوں نے فرمایا " بیٹے ! تم خود سمجھدار ہو جس طرح سے چاہو اپنا مستقبل تعمیر کرو -"
               حضرت سید محمّدعظیؒم  اپنے نانا تاج الدین اولیا ناگپوریؒ کے پاس نو سال تک مقیم رہے -نو سال کے عرصے میں بابا تاج الدینؒ نے ان کی روحانی تربیت فرمائی -   
                حضور بابا تاج الدین  ناگپوریؒ   نے 26 محرم الحرام 1344ھ  مطابق 17 اگست 1925ء   کو وصال فرمایا -آپ کے وصال کے وقت حضرت محمّد عظیؒم   کی عمر ستائیس برس تھی -

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں